امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سیاسی ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس مرتبہ انہوں نے سابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور کئی مشہور شخصیتوں کو نشانہ بنایا ہے۔ ٹرمپ نے الزام لگایا ہے کہ 2024 کے صدارتی انتخاب کے دوران کملا ہیرس اور ڈیموکریٹک پارٹی نے مشہور ستاروں کو تشہیر کے لیے کروڑوں ڈالرز کی ادائیگی کی۔ انہوں نے اسے پوری طرح سے غیر قانونی بتاتے ہوئے قصورواروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا سائٹ ’ٹروتھ اسپیشل‘ پر پوسٹ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ڈیموکریٹس نے گلوکارہ بیونس کو تشہیر کے بدلے 1.1 کروڑ ڈالر، ٹیلی ویژن ہوسٹ اوپرا ونفرے کو 30 لاکھ ڈالر اور شہری حقوق کے کارکن الشارپٹن کو 6 لاکھ ڈالر دیے۔ انہوں نے کہا کہ ان ہستیوں نے کوئی ٹھوس کام نہیں کیا اور ان کی حمایت بھی حقیقی نہیں تھی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ سب تشہیر کے لیے ادائیگی تھی اور یہ پوری طرح سے غیر قانونی ہے۔
Published: undefined
ٹرمپ نے لکھا کہ تصور کیجئے کہ اگر رہنما حمایت خریدنے لگے تو کیا ہوگا؟ بدامنی پھیلے گی۔ کملا اور دیگر جنہوں نے بھی ادائیگی کی یا پیسے لیے، انہوں نے قانون توڑا ہے اور انہیں سزا ملنی چاہیے۔ ٹرمپ کا الزام ہے کہ یہ ادائیگی تشہیر کے خرچ میں بھی صحیح طریقے سے نہیں درج کی گئی اور ریکارڈ میں گڑبڑی کی گئی ہے۔
Published: undefined
ٹرمپ کے اس نئے حملے کے پیچھے ان کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ڈیموکریٹس ان کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے جیفری ایپسٹین کیس سے جڑی جانچ کو ’سیاسی سازش‘ بتایا اور کہا یہ ان کے بہترین چھ مہینے کے انتظامی کاموں سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کا منصوبہ ہے۔ ٹرمپ نے اسے جیفری ایپسٹین گھوٹالہ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
ٹرمپ کے الزامات نے امریکی سیاست میں حمایت کو لے کر ایک بڑی بحث چھیڑ دی ہے۔ کیا کسی سے حمایت کے بدلے ادائیگی کرنا جرم ہے؟ یہ سوال اب قانون اور سیاست دونوں کے دائرے میں بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ اگر ٹرمپ کے دعوے صحیح ثابت ہوتے ہیں، تو ڈیموکریٹک پارٹی اور کئی نامی چہروں کے لیے مشکلیں کھڑی ہو سکتی ہیں۔ وہیں ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ خود اپنے اوپر چل رہی جانچوں سے دھیان ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined