
امریکہ اور وینزویلا کا پرچم، تصویر سوشل میڈیا
امریکہ اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر اپنے عروج پر ہے۔ وینزویلا نے واضح اشارہ دے دیا ہے کہ امریکہ نے اگر کسی بھی طرح کی فوجی کارروائی کی تو وہ پیچھے نہیں ہٹے گا، خواہ اس کے ہتھیار پرانے ہی کیوں نہ ہوں؟ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ ملک کا ہر شہری اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے تیار ہے، خواہ اسے گوریلا جنگ ہی کیوں نہ لڑنی پڑے۔
Published: undefined
’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق وینزویلا نے طویل مدتی مزاحمت کے نام سے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت پورے ملک میں 280 سے زائد جگہوں پر چھوٹی چھوٹی فوجی یونٹس تعینات کی جائیں گی، جو گوریلا جنگ یعنی چھاپہ مار حملوں اور تخریب کاری جیسی کارروائیوں سے دشمن کو الجھانے کا کام کریں گی۔ یہی نہیں دوسرا منصوبہ افراتفری پھیلانا بھی ہے، یعنی اگر امریکہ حملہ کرتا ہے تو وینزویلا کی خفیہ ایجنسیاں اور حکومت کے حامی مسلح گروپ راجدھانی کیراکس کی سڑکوں پر افراتفری مچا دیں گے، تاکہ ملک کو باہری طاقتوں کے لیے غیر مستحکم بنا دیا جائے۔
Published: undefined
رپورٹس کے مطابق وینزویلا کی فوج وسائل اور جدید آلات کے معاملے میں بے حد پیچھے ہے۔ فوجیوں کی تنخواہ اتنی کم ہے کہ انہیں کھانے کے لیے بھی مقامی کسانوں سے سودے بازی کرنی پڑتی ہے۔ عام سپاہی کو ماہانہ تقریباً 100 ڈالر ملتے ہیں، جبکہ ان کو اصل ضرورت 500 ڈالر کی ہوتی ہے۔ ملک کی فوج کے پاس زیادہ تر روسی ہتھیار ہیں۔ پرانے ٹینک، ہیلی کاپٹر اور سکھوئی جنگی طیارہ، جو امریکہ کے جدید بی-2 بمبار طیاروں کے سامنے کچھ نہیں۔ لیکن صدر مادورو کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 5000 سے زیادہ آئی جی ایل اے-ایس پورٹیبل میزائل ہیں، جنہیں ملک کے ہر گوشے میں تعینات کیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ کیریبین میں مہم ختم نہیں ہوئی ہے، اگلا ہدف زمین پر ہو سکتا ہے۔ حالانکہ بعد میں انہوں نے کہا کہ وینزویلا پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، لیکن حال ہی میں کیریبین علاقے میں امریکی فوجی کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو لے کر کیراکس الرٹ موڈ پر ہے۔ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کا خیال ہے کہ امریکہ انہیں اقتدار سے ہٹانا چاہتا ہے، اس لیے انہوں نے ملک کے 8 ملین لوگوں کو تیار کرنے کی بات کہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز