دیگر ممالک

اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور 2 وزراء کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ میں مقدمہ درج

اٹلی جمہوری ملک ہے۔ یہاں پر بایاں محاذ پارٹیوں کا سیاسی دبدبہ رہا ہے، جو فلسطین معاملے پر کافی بے باک ہیں۔ اس مقدمہ سے میلونی پر سیاسی دباؤ بنے گا۔

<div class="paragraphs"><p>جارجیا میلونی، تصویر&nbsp;@GiorgiaMeloni</p></div>

جارجیا میلونی، تصویر @GiorgiaMeloni

 

اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ان کے 2 وزراء کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ میں مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ میلونی نے اس تعلق سے خود ہی جانکاری دی اور کہا کہ ان پر غزہ نسل کشی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ درج مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ اٹلی نے اسرائیل کے لیے اسلحہ مہیا کرائے، جس سے ہزاروں لوگوں کی غزہ میں موت ہوئی۔

Published: undefined

اٹلی کی سرکاری ایجنسی آر ٹی ای سے بات کرتے ہوئے میلونی نے کہا کہ یہ دنیا کا اپنی طرح کا واحد معاملہ ہے۔ یہ انتہائی حیرت انگیز ہے، ہم پر جو الزام عائد کیا گیا ہے، اُس میں کوئی دَم نہیں ہے۔ میرے وزیر دفاع اور وزیر خارجہ پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اٹلی کی قومی شماریات ایجنسی کے مطابق 2022 سے 2023 تک میلونی کی حکومت نے 136.3 کروڑ روپے کے اسلحے اسرائیل کو فروخت کیے۔ اٹلی نے جو اسلحے اسرائیل کو دیے، ان میں بیشتر بحری توپیں، گولہ و بارود اور دیگر اسلحے شامل ہیں۔ 2023 میں بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد میلونی نے اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنا بند کر دیا۔ اسرائیل اس کے بعد مکمل طور سے امریکہ سے ہی پورا اسلحہ خریدتا رہا ہے۔

Published: undefined

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ غزہ پر میلونی کا اسٹینڈ ہمیشہ سرخیوں میں رہا ہے۔ ان پر ڈھلمل پالیسی اختیار کرنے کا الزام لگتا رہا ہے۔ میلونی نے اب تک ’2 اسٹیٹ‘ کے تحت فلسطین کو الگ ملک کی شکل میں منظوری بھی نہیں دی ہے، جبکہ روس، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک نے فلسطین کو الگ ملک کی شکل میں منظوری دے دی ہے۔

Published: undefined

بہرحال، اٹلی جمہوری ملک ہے۔ یہاں پر بایاں محاذ پارٹیوں کا سیاسی دبدبہ رہا ہے، جو فلسطین معاملے پر کافی بے باک ہیں۔ اس مقدمہ سے میلونی پر سیاسی دباؤ بنے گا۔ 2027 میں اٹلی میں عام انتخاب بھی ہونا ہے، اس لیے میلونی غزہ معاملے میں اب بیک فُٹ پر چل رہی ہیں۔ تازہ مقدمہ نے ان کے پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ غزہ میں نسل کشی کا الزام اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر بھی لگا تھا۔ نیتن یاہو پر یہ الزام ثابت بھی ہوا اور ان کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ نے وارنٹ جاری کر رکھا ہے۔ حالانکہ اسرائیل انٹرنیشنل کورٹ کا رکن نہیں ہے، اس لیے نیتن یاہو پر زیادہ فرق نہیں پڑا۔ لیکن میلونی کے خلاف اس طرح کا فیصلہ ہوتا ہے تو ان کی گرفتاری تک ہو سکتی ہے۔

Published: undefined