دیگر ممالک

نیویارک میں سڑک پر چہل قدمی کر رہے جنوبی کوریائی سفیر پر حملہ، نظام قانون پر سوالیہ نشان

نیویارک پولیس محکمہ کے مطابق واقعہ مینہٹن میں پیش آیا جب جنوبی کوریائی سفیر اپنے ایک دوست کے ساتھ سڑک پر ٹہل رہے تھے، اسی دوران حملہ آور نے بغیر کسی اُکساوے کے ان پر حملہ کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

امریکہ کے نیویارک شہر میں بدھ کی شب بغیر کسی اُکساوے کے ایک نامعلوم شخص نے جنوبی کوریائی سفیر پر حملہ کر دیا جس میں وہ بری طرح زخمی ہو گئے۔ اس حملے میں ان کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ اس واقعہ کے بعد شہر میں نظامِ قانون کو لے کر سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور اس واقعہ نے سب کا دھیان اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

Published: undefined

نیویارک پولیس محکمہ (این وائی پی ڈی) کے حوالے سے جمعرات کو میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ مینہٹن میں بدھ کی شب 8.10 بجے اس وقت پیش آیا جب وہ سفیر اپنے ایک دوست کے ساتھ سڑک پر ٹہل رہے تھے۔ اسی دوران حملہ آور نے بغیر کسی اُکساوے کے ان پر حملہ کر دیا جس میں ان کی ناک ٹوٹ گئی۔ اس کے بعد وہ حملہ آور وہاں سے فرار ہو گیا۔

Published: undefined

نیویارک سٹی کاؤنسل مین کیتھ پاورس نے جمعرات کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ ’’یہ بے وجہ حملہ خوفناک اور ناقابل قبول ہے۔ اس حملے کے پیچھے کی نفرت اور تفریق کی نہ صرف مذمت کرنی چاہیے بلکہ عوامی سیکورٹی کو ترجیح دینی چاہیے۔‘‘

Published: undefined

نیویارک میں جنوبی کوریائی قونصلیٹ جنرل کے پریس اتاشے ہیون-سیونگ چوئی کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اس بے وقوفی اور قابل مذمت تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور اس افسوسناک واقعہ کے معاملے کے تیزی سے نمٹارے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘ حالانکہ اس واقعہ کو لے کر ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ نیویارک پولیس کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق نیویارک شہر میں جنوری میں جرائم کے مجموعی انڈیکس میں سال در سال 38.5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ پولیس کے مطابق قتل کے معاملوں کے علاوہ ہر اہم انڈیکس میں جنوری 2022 کے مہینے میں اضافہ دیکھا گیا۔ قتل کے معاملوں میں 15.2 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined