
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ
بنگلہ دیش اس وقت اپنی سیاسی تاریخ کے سب سے بڑے فیصلے کی دہلیز پر کھڑا ہے۔ انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 17 نومبر کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف انسانیت مخالف جرائم کے معاملہ میں فیصلہ سنائے گا۔ فیصلہ کی تاریخ طے ہونے سے قبل ہی ملک میں کشیدگی اور ہنگامہ بڑھ گیا ہے۔ راجدھانی ڈھاکہ سمیت کئی حصوں میں عوامی لیگ حامی اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم کے واقعات پیش آئے ہیں۔
Published: 13 Nov 2025, 3:12 PM IST
بنگلہ دیش میں جگہ جگہ سڑکوں پر بینر و پوسٹر، سوشل میڈیا پر اپیلیں اور احتجاجی مظاہروں نے ماحول کو مزید دھماکہ خیز بنا دیا ہے۔ شیخ حسینہ پر قتل، تشدد روکنے میں ناکامی اور انسانیت مخالف جرائم جیسے سنگین الزامات ہیں۔ پہلے کئی میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا تھا کہ 13 نومبر کو شیخ حسینہ کے خلاف فیصلہ سنایا جائے گا۔ حالانکہ جمعرات کو جب سماعت شروع ہو تو عدالت نے کہا کہ آج ہم صرف یہ طے کریں گے کہ کب حسینہ کے خلاف فیصلہ سنایا جائے گا۔ عدالت نے 17 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔
Published: 13 Nov 2025, 3:12 PM IST
دلچسپ بات یہ ہے کہ جس ٹریبونل (آئی سی ٹی) کا قیام شیخ حسینہ نے خود 2009 میں 1971 کے ’مکتی سنگرام‘ کے دوران ہوئے جنگی جرائم کی جانچ کے لیے کیا تھا، اب وہی عدالت ان پر ہی مقدمہ چلا رہی ہے۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں بنی عبوری حکومت نے آئی سی ٹی کے حلقہ اختیار کو بڑھا کر حال کے سیاسی تشدد کو بھی اس میں شامل کیا۔
Published: 13 Nov 2025, 3:12 PM IST
سرکاری فریق استغاثہ کا الزام ہے کہ حسینہ نے جولائی 2024 میں طلبا احتجاجی مظاہروں کو دبانے کے لیے گولی چلانے کی اجازت دی، جس سے سینکڑوں لوگوں کی موت ہوئی۔ حسینہ پر 5 سنگین الزامات طے کیے گئے ہیں، جن میں قتل اور انسانیت کے خلاف جرائم سب سے اہم ہیں۔ فریق استغاثہ نے پھانسی کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف حسینہ کی پارٹی نے ان الزامات کو سیاسی رنجش کی کارروائی بتایا ہے۔ پارٹی لیڈران کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اپوزیشن کو ختم کرنے کی سازش ہے۔
Published: 13 Nov 2025, 3:12 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Nov 2025, 3:12 PM IST