
جاپان کے شمال مشرقی حصے میں زلزلہ کے زوردار جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس سے لوگوں میں دہشت کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے مطلع کیا ہے کہ پیر کے روز ساحل سمندر کے قریب 7.6 شدت کا زلزلہ آیا ہے، جس کے بعد جاپان کے شمالی ساحل کے کچھ حصوں کے لیے سنامی کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
یو ایس جی سی (یونائٹیڈ اسٹیٹس جیولوجیکل سروے) کا کہنا ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11.15 بجے (ہندوستانی وقت کے مطابق شام 7.45 بجے) ملک کے شمالی ساحل سے تقریباً 44 میل دور اور تقریباً 33 میل کی گہرائی پر آیا تھا۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلہ آؤموری اور ہوکائیڈو کے ساحل پر آیا۔ زلزلہ کے بعد ایجنسی نے اس علاقے میں 10 فیٹ تک اونچی سنامی (سمندری لہریں اٹھنے) کا الرٹ جاری کیا ہے۔ جاپانی ایجنسی نے کہا ہے کہ سب سے زیادہ خطرہ اشیکاوا علاقہ اور اس کے قریبی علاقوں کو ہے۔ زلزلہ کے تیز جھٹکوں کی وجہ سے پورے علاقے میں دہشت ہے۔
Published: undefined
پیسفک سنامی وارننگ سنٹر (پی ٹی ڈبلیو سی) نے بھی الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس زلزلہ سے پیدا ہوئی خطرناک لہریں جاپان اور روس کے ساحلی علاقوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔ زلزلہ کے مرکز سے تقریباً 1000 کلومیٹر کے دائرے میں آنے والے کسی بھی ساحلی علاقہ میں سنامی کا خطرہ بنا ہوا ہے۔ نیشنل سنٹر آف سسمولوجی نے بھی جاپان میں آئے زلزلہ کی سرگرمیوں سے متعلق کچھ اہم جانکاریاں جاری کی ہیں۔ ایجنسی کے مطابق پیر کی شام 7.45 بجے شمالی بحرالکاہل میں 7.5 شدت کا زوردار زلزلہ درج کیا گیا، جس کا مرکز تقریباً 60 کلومیٹر کی گہرائی پر واقع تھا۔ اس کے کچھ دیر بعد ہی 8.03 بجے اسی علاقہ میں 6.0 شدت کا مزید ایک زلزلہ محسوس کیا گیا۔ اس کا مرکز بھی تقریباً 60 کلومیٹر کی گہرائی میں پایا گیا۔
Published: undefined
اس درمیان پبلک براڈکاسٹر این ایچ کے نے بتایا کہ علاقہ میں نیوکلیئر پاور پلانٹس کی سیفٹی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایجنسی نے لوگوں سے فوراً اونچے مقامات پر چلے جانے اور سمندری ساحل سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔ ٹی وی چینلوں پر لگاتار ایمرجنسی اطلاعات نشر کی جا رہی ہیں۔ ابھی تک کسی طرح کے جانی و مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ اتنا زوردار تھا کہ اس کے جھٹکے تقریباً 30 سیکنڈ تک راجدھانی ٹوکیو میں بھی محسوس کیے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined