
جے این یو کیمپس / سوشل میڈیا
سال 2025 اپنے اختتام کی طرف بڑھ چکا ہے۔ رواں سال دنیا بھر میں کئی واقعات دیکھنے کو ملے، جن میں کچھ اچھے رہے اور کچھ برے۔ اس سال تنازعات کا ایک دور بھی دیکھنے کو ملا۔ دنیا بھر میں اس سال الگ الگ طرح کے تنازعات سامنے آئے۔ تنازعات میں دنیا کی کئی یونیورسٹیز بھی رہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ رواں سال دنیا کی کون کون سی یونیورسٹیز تنازعات کی شکار رہیں۔
Published: undefined
امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی ایک خاص وجہ سے تنازعہ کا شکار رہی۔ فلسطین میں اسرائیل کے ساتھ ہو رہی غزہ جنگ اس تنازعہ کے پیچھے کی اصل وجہ تھی۔ یونیورسٹی میں غزہ جنگ کو لے کر طلبا نے مظاہرہ کیا، کیمپس میں یہودی مخالف اور اظہارِ رائے کی آزادی پر بحث دیکھنے کو ملی۔ یہ ایشو اسرائیل کو جنگ کے لیے فنڈنگ، محفوظ جگہ بنام بولنے کی آزادی رہا۔ امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی بھی تنازعات سے نہیں بچ سکی۔ یہاں بھی فلسطین سے جڑا معاملہ ہی تنازعہ کی وجہ بنا۔ فلسطین حامی طلبا تحریک، کیمپس میں ٹینٹ پروٹیسٹ، کلاس میں رخنہ اندازی، یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ پولیس بلانا اور طلبا کی گرفتاری موضوع بحث رہے۔
Published: undefined
برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے بھی رواں سال تنازعات کی لسٹ میں اپنی جگہ بنائی۔ یہاں نوآبادیاتی تاریخ سے جڑے کورس، مورتیوں اور ناموں میں تبدیلی کے مطالبہ کو لے کر تنازعہ دیکھنے کو ملا۔ اس کے علاوہ ’ڈیکالونائز دی سلیبس‘ مہم بھی چلی۔ برطانیہ کی مشہور کیمبرج یونیورسٹی کا نام بھی تنازعات کی شکار یونیورسٹیوں میں شامل ہے۔ یہاں تنازعہ کی اصل وجہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ تھی، جس پر طلبا اور فیکلٹی کی سیاسی بیان بازی نے خوب سرخیاں بٹوریں۔
Published: undefined
فرانس کے سائنسز پو میں مڈل ایسٹ کے ایشو پر طلبا کا زبردست احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ حالات پر قابو پانے کے لیے کلاس کو معطل کرنے اور کیمپس لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اسی طرح جرمنی کی فری یویورسٹی برلن میں اسرائیل اور فلسطین ایشو پر تنازعہ دیکھنے کو ملا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اسرائیل-فلسطین معاملے پر منعقد تقریب کو رَد کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ جرمنی کے سخت نفرت مخالف قانون سے متعلق بھی تنازعہ ہوا۔
Published: undefined
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف سڈنی میں بھی اسرائیل-فلسطین جنگ کا اثر صاف دیکھنے کو ملا۔ یہاں طلبا میں اس جنگ کے تئیں زبردست ناراضگی دکھائی دی۔ طلبا نے بیرون ملکی جنگوں کو لے کر یونیورسٹی میں نعرے لگائے اور احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔ کچھ سرگرمیوں پر انتظامیہ کی کارروائی بھی دیکھنے کو ملی۔ کناڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو بھی تنازعات کی لسٹ میں شامل رہی۔ سیاسی سرگرمیوں کو لے کر پروفیسرز اور طلبا کے درمیان تلخ بیان بازی اور کیمپس میں ماحول کو لے کر شکایتیں تنازعات کا حصہ رہیں۔
Published: undefined
تنازعات والی یونیورسٹیز کی لسٹ میں ہندوستان کی 2 یونیورسٹیز بھی شامل ہیں۔ ان میں ایک نام جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) ہے، جبکہ دوسری یونیورسٹی ہے ڈی یو، یعنی دہلی یونیورسٹی۔ جے این یو میں طلبا سیاست، نظریاتی تصادم، کیمپس تشدد اور انتظامیہ کے فیصلے تنازعات کے اسباب رہے۔ جہاں تک ڈی یو کا سوال ہے، اس یونیورسٹی میں تاریخ اور سیاست سے جڑے نصاب میں تبدیلی، کچھ موضوعات کو ہٹانے اور جوڑنے پر تنازعہ دیکھنے کو ملا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم