
چابہار بندرگاہ، تصویر سوشل میڈیا
امریکہ نے ہندوستان کو بڑی راحت دیتے ہوئے ایران میں ہندوستانی تعاون سے تیار چابہار پروجیکٹ پر پابندیوں میں 6 ماہ کی چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ جانکاری آج ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں ہندوستانی وزارت خارجہ کے ذریعہ ایک پریس کانفرنس میں دی گئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اس پریس کانفرنس میں کئی امور پر اہم جانکاریاں دیں۔ انھوں نے بتایا کہ امریکہ نے چابہار بندرگاہ پروجیکٹ پر پابندیوں سے ہندوستان کو 6 مہینے کی چھوٹ دے دی ہے۔ اسی کے ساتھ انھوں نے پاکستان اور افغانستان میں جاری کشیدگی پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔
Published: undefined
چابہار پروجیکٹ سے متعلق پابندیوں میں 6 ماہ کی چھوٹ کے بعد امریکہ اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کم ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ روس سے خام تیل خریدنے کے سبب ہندوستان اور امریکہ کے رشتوں میں کشیدگی بڑھ گئی تھی، لیکن اب امریکی صدر نے ہندوستان کے تئیں کچھ نرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دہلی میں میڈیا بریفنگ کے دوران رندھیر جیسوال نے بتایا کہ ہندوستان روسی تیل کمپنیوں پر حال ہی میں لگائی گئی امریکی پابندیوں کے اثرات کا بھی مطالعہ کر رہا ہے۔ اس درمیان تجارتی معاہدے کے لیے امریکہ کے ساتھ ہندوستان کی بات چیت بھی جاری ہے۔
Published: undefined
ہندوستانی وزارت خارجہ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان پیدا کشیدہ حالات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’افغانستان کے ذریعہ اپنے علاقوں پر خود مختاری کا تجربہ کرنے سے پاکستان ناراض ہے۔ پاکستان سوچتا ہے کہ اس کا حق ہے وہ سرحد پار دہشت گردی انجام دیتا رہے اور بغیر کسی سزا کے کرتا رہے۔ جہاں تک ہندوستان کا سوال ہے، ہم افغانستان کی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور آزادی کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے امریکہ سے ہندوستانیوں کے واپس بھیجنے جانے کی خبروں پر بھی واضح بیان سامنے رکھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’رواں سال جنوری سے اب تک 2790 سے زائد ہندوستانی شہری ایسے ہیں، جو پیمانوں کو پورا نہیں کرتے تھے۔ وہ ناجائز طریقے سے امریکہ میں مقیم تھے اور ہم نے ان کی شناخت، ان کی قومیت کی تصدیق کی اور وہ واپس لوٹ آئے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ بدھ (29 اکتوبر) تک کی حالت ہے۔ برطانیہ کی طرف سے رواں سال تقریباً 100 ہندوستانی شہریوں کو ان کی قومیت کی تصدیق کے بعد واپس بھیجا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined