خبریں

امریکا ایک نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا:ایران 

ایران نے کہا ہے کہ وہ خلیج میں امریکی جنگی جہازوں کو آسانی کے ساتھ نشانہ بنا سکتا ہے۔ حالیہ دنوں میں امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔

’امریکا ایک نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا‘
’امریکا ایک نئی جنگ برداشت نہیں کر سکتا‘ 

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایرانی حکام کے حوالے سے جمعے کے دن بتایا ہے کہ ایرانی فوج خلیج میں تعینات امریکی جنگی جہازوں کو ’آسانی کے ساتھ‘ نشانہ بنا سکتی ہے۔ دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد طریف عالمی جوہری ڈیل کی بچانے کی خاطر اپنے ایشیائی ممالک کا دورہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی یہ کوشش بھی ہے کہ امریکا کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کو سفارتی کوششوں سے ختم کرایا جا سکے۔

Published: undefined

حالیہ کچھ دنوں سے ایران اور امریکا کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ رواں ہفتے کے آغاز پر ہی خلیج میں چار آئل ٹینکروں پر ہوئے حملوں کے بعد امریکا نے بغداد میں تعینات اپنے سفارتی عملے کے کچھ اہلکاروں کو واپس بلوا لیا تھا۔ کئی ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے امریکا اور ایران کے مابین پائے جانے والے تناؤ میں واضح اضافہ ہوا ہے اور یہ صورتحال کسی مسلح تنازعے کی شکل بھی اختیار کر سکتی ہے۔

Published: undefined

اس کشیدگی میں ایرانی انقلابی گارڈز سے متعلق پارلیمانی امور کے نائب محمد صالح جوکار نے کہا ہے کہ کم فاصلے تک مار کرنے والے ایرانی میزائل خلیج فارس میں امریکی جنگی جہازوں کو باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ایک نئی جنگ کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔ واضح رہے کہ ایران پر عائد پابندیوں پر عمل درآمد کے لیے امریکا نے خطے میں اپنی عسکری موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔

Published: undefined

دوسری طرف واشنگٹن حکومت نے کہا ہے کہ ایران پر عائد کردہ امریکی پابندیوں کی خلاف ورزیوں کو سنجیدہ لیا جائے گا اور ایسی کسی بھی پیش رفت کا موثر جواب دیا جائے گا، جو ان کی خلاف ورزیوں کا موجب ہوں گی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی گئی، جس میں ایک چینی بندرگاہ پر ایرانی آئل ٹینکر کی موجودگی سے متعلق کہا گیا تھا۔ اس سے قبل خبر رساں ادارے روئٹرز نے کہا تھا کہ ایک تیل بردار جہاز ایک لاکھ تیس ہزار ٹن ایرانی تیل لے کر چینی شہر زاؤشان پہنچا تھا۔ محکمہء خارجہ کے ترجمان نے تاہم اس مخصوص واقعے کے تناظر میں امریکی اقدامات پر تبصرہ نہیں کیا۔

Published: undefined

ادھر ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اپنے ایشیائی دورے کی اگلی منزل چین پہنچ گئے ہیں۔ وہ بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں پیدا کشیدگی اور تناؤ پر گفتگو کریں گے۔ چین روانگی سے قبل جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں جواد ظریف نے کہا کہ ابھی تک جوہری ڈیل کو بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری نے صرف بیانات دیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب اس ڈیل کو بچانے کے لیے عملی اقدامات ضروری ہو گئے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ چین پہنچنے سے قبل جاپان اور بھارت کے دورے کر چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined