
نیپالی کرنسی، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia
نیپال کی کرنسی پر ہندوستانی خطوں کی تصویر نے تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے اور اس تعلق سے جواب طلب کیا ہے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نیپال نے اپنے 100 روپے کے نئے نوٹ پر جو نقشہ لگایا ہے، اس میں ہندوستان کے کئی خطوں کو اپنا بتایا ہے۔ یہ حرکت کہیں سے بھی برداشت نہیں کی جا سکتی ہے۔ مودی حکومت کو اس پر سخت لہجے میں نیپال کو جواب دینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس نے سوشل میڈیا پوسٹ میں مرکزی حکومت کی خارجہ پالیسی کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ’’آج مودی حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کا خمیازہ پورا ملک برداشت کر رہا ہے۔ کبھی چین اروناچل پردیش کو اپنا حصہ بتاتا ہے، تو کبھی نیپال اپنے نقشہ میں ہندوستان کے علاقوں کو شامل کرتا ہے۔‘‘ کانگریس نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’یہ معاملہ بتاتا ہے کہ مودی حکومت نے خارجہ پالیسی کے نام پر صرف ریل بازی کی ہے۔ ایس جئے شنکر نے آنکھوں سے لیزر لائٹ نکلوائی ہے اور نریندر مودی نے نئے نئے پوز میں تصویریں کھنچوائی ہیں۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ نیپال کے سنٹرل بینک نے جو 100 روپے کا نیا نوٹ جاری کیا ہے، اس پر ’لپولیکھ‘، ’کالا پانی‘ اور ’لمپیادھورا‘ کو نیپال میں شامل دکھایا ہے۔ یہ وہی علاقے ہیں جو سالوں سے اتراکھنڈ کا حصہ ہیں۔ اسی وجہ سے کاٹھمنڈو کے اس قدم کو ہندوستان-نیپال تعلقات میں ایک نئی کشیدگی کا سبب بتایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
نیپالی نیشنل بینک کے افسران کے مطابق پہلے بھی 100 روپے کے نوٹ پر نیپال کا نقشہ چھپتا تھا، لیکن اب اسے 2020 میں جاری کیے گئے اس نقشہ کے حساب سے بدل دیا گیا ہے، جس میں تینوں علاقے نیپال کی سرحد میں دکھائے گئے تھے۔ دیگر کرنسی نوٹ میں نقشہ نہیں دیا گیا ہے، اس لیے بدلاؤ صرف 100 روپے کے نوٹ تک محدود ہے۔
Published: undefined