خبریں

کورونا کے خلاف جنگ، جھوٹ کا کوئی فائدہ نہیں

وبائی مرض کی شدت اور اس کے پھیلاؤ کی وسعت بھی جھوٹی سیاست کا نتیجہ ہے۔ ڈوئچے ويلےکے ايڈيٹر کہتے ہیں کہ کورونا کے خلاف جنگ تب ہی کامیاب ہو سکتی ہے، جب تمام سائنسی حقائق میز پر رکھے جائيں۔

کورونا کے خلاف جنگ، جھوٹ کا کوئی فائدہ نہیں
کورونا کے خلاف جنگ، جھوٹ کا کوئی فائدہ نہیں 

کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے اہم ہتھیار حقیقت ہے۔ چین کے معاملے میں واضح ديکھایا گیا ہے، جہاں کورونا وائرس سب سے پہلے ظاہر ہوا تھا۔ وبا کی شروعات ہی میں، جب اس پر قابو پانے کے امکانات زیادہ تھے، چینی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنوں اور سکیورٹی فورسز نے طبی پیشہ ور افراد کو ڈرایا۔ ثبوت ضائع کر دیے گئے، حقائق سے انکار کیا گیا۔ نتیجہ پہلے قومی وبا، پھر عالمی وبا کی صورت ميں سامنے آيا۔

Published: undefined

ایسی حکومتیں جن پر کوئی اعتبار نہیں کرتا ہے

Published: undefined

ايسا ہی ایران کے کيس سے بھی ثابت ہوتا ہے۔ حکومت برسوں سے اپنے لوگوں سے جھوٹ بول رہی ہے۔ جب حکومت نے طویل ہچکچاہٹ کے بعد اور کچھ ملاؤں کی مزاحمت کے خلاف وائرس کےسدباب کے طور پر کارروائی کی تو عوام نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔ "جو ایک بار جھوٹ بولتاہے ، اس کا کوئی یقین نہیں کرتا ، یہاں تک کہ اگر وہ سچ بھی بول رہا ہو۔" نتیجہ: سرکاری طور پراب تک 2500 سے زیادہ افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے لیکن کوئی بھی ان اعداد وشمار پراعتبار نہیں کر رہا ہے۔

Published: undefined

امریکا میں، جہاں حکومت "متبادل حقائق" کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، وائرس کے خطرات کوپہلے تو جھٹلایا گیا، پھر اتنے بڑے مسئلے کو بہت چھوٹا بنا کر پيش کیا گیا۔ جب اس وبا کے اثرات واضح طور پر سامنے آنے لگے تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بادل نخواستہ کچھ کارروائی کی لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وہ بالآخر معیشت کو اپنے شہریوں کی صحت سے بالاتر یا اہم تر سمجھتے ہيں۔ نتیجہ: امريکا ميں اب دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ کورونا انفیکشن پایا جاتا ہے۔

Published: undefined

ایک وائرس سیاست کی پرواہ نہیں کرتا۔ بیان بازی اور جملے اسے متاثر نہیں کرتے ہیں۔ صرف ایک چیز جو اہم ہے وہ ہیں حقائق۔ وائرس کو صرف سائنسی مہارت اور احساس تناسب سے شکست دی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

دائیں بازو کے عوامیت پسندوں کے پاس معاشرے کو دينے کے ليے کچھ نہیں ہے۔ یہ ایک اچھی علامت ہے کہ یورپ اور جرمنی میں سیاست دان بحران کے ماہرین سے مشورہ لیتے ہیں اور اپنے فیصلوں میں ان کے جائزوں کو بھی شامل کرتے ہیں۔ پچھلے مہینوں اور سالوں میں گرچہ دائیں بازو کے عوامیت پسند سیاست دانوں نے سیاست کا دھارا موڑنے کی کوشش کی۔ چند کا ذکر کرتا چلوں، یعنی جرمنی میں اے ایف ڈی، ہنگری میں وکٹر اوربان، اٹلی میں سالوینی۔

Published: undefined

موجودہ صورتحال یہ واضح کرتی ہے کہ اگر معاملات سنگین ہو جاتے ہیں تو دائیں بازو کے عوامیت پسند سیاست دانوں کے پاس تعاون کرنے کے ليے کچھ نہیں ہوتا ہے۔

Published: undefined

وبائی امراض سے پتہ چلتا ہے کہ ايسی سیاست جو حقائق کو نظر انداز کرے اور صرف عوامی رائے کو اپنے ليے بروئے کار لاتی ہے اس کی بہت بھاری قيمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ نہ صرف یورپ میں بلکہ پوری دنیا میں ايسی سیاست کی قيمت بہت سے انسان اپنی جان دے کر چکاتے ہیں۔

Published: undefined

اگر کچھ مہینوں میں اور سائنس کی مدد سے وائرس کو شکست دے دی گئی ہے تو امید ہے کہ اس حقیقت کا ادراک باقی رہے گا کہ اصل اہمیت سچائی کی ہے خاص طور سے سیاست میں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined