خبریں

لوک سبھا: ’چینی سفیر کے ساتھ کیک کاٹنا شہداء کی قربانیوں کا جشن منانے کے مترادف‘، راہل گاندھی کا بی جے پی پر حملہ

لوک سبھا میں خطاب کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ’’میں حیران تھا کہ ہمارے خارجہ سکریٹری چینی سفیر کے ساتھ کیک کاٹ رہے تھے۔ جب کہ وہ ہماری سرزمین پر قابض ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا میں راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

لوک سبھا میں راہل گاندھی / آئی اے این ایس

 
IANS

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے چین (ایل اے سی) اور امریکہ کے حوالے سے آج کئی سنگین سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سب لوگ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ چین ہمارے علاقے کے 4 ہزار مربع کلومیٹر پر قبضہ کر کے بیٹھا ہے۔ وزیر اعظم چین کو خط لکھ رہے ہیں اور ہمیں اس کی خبر تک نہیں ہے۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے امریکہ کی جانب سے ہندوستان پر لگائے گئے ٹیرف کے حوالے سے بھی سوال اٹھائے۔

Published: undefined

لوک سبھا میں خطاب کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ’’میں حیران تھا کہ ہمارے خارجہ سکریٹری چینی سفیر کے ساتھ کیک کاٹ رہے تھے۔ جب کہ وہ ہماری سرزمین پر قابض ہیں، ہمارے بہادر شہداء کی قربانیوں کا جشن منانے کے مترادف ہے۔ ہم حالات کے معمول پر آنے کے مخالف نہیں ہیں۔ لیکن حالات کے معمول پر آنے سے قبل جمود ہونی چاہیے، ہماری زمین ہمیں واپس ملنی چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’میرے علم میں بھی یہ بات آئی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر جمہوریہ نے چینیوں کو خط لکھا ہے، ہمیں یہ بات اپنے لوگوں سے نہیں بلکہ چینی سفیر سے معلوم ہو رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح ہو کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے کئی ممالک پر ٹیرف لگا دیا ہے۔ ٹرمپ نے بدھ (2 اپریل) کو ہندوستان پر 26 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’جہاں ایک طرف آپ نے چین کو 4 ہزار مربع کلومیٹر دے دیا ہے۔ وہیں دوسری جانب امریکہ نے ہمارے اوپر 26 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ جو ہماری معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے اندرا گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ایک بار کسی نے کہا تھا کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے ان کا جھکاؤ بائیں طرف ہے یا دائیں طرف۔ اس پر اندرا گاندھی نے جواب دیا کہ نہ تو میرا جھکاؤ بائیں طرف ہے اور نہ ہی دائیں طرف میں ہندوستانی ہوں اور میں سیدھی (اسٹریٹ) رہتی ہوں۔ راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس کے حوالے سے کہا کہ ان کا ایک الگ ہی فلسفہ ہے۔ جب ان سے بائیں یا دائیں جھکنے کے لیے کہا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ وہ آنے والے ہر غیر ملکی کے سامنے سر جھکاتے ہیں۔ یہ ان کی تہذیب اور تاریخ کا حصہ ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے چین اور امریکہ کے حوالے سے ہندوستانی حکومت سے کئی تلخ سوال بھی پوچھے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ آپ ہمارے علاقے کے حوالے سے کیا کر رہے ہو؟ امریکہ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف کے حوالے سے پوچھا کہ آپ اس ٹیرف کو لے کر کیا کرنے والے ہو؟

Published: undefined

اس سے قبل راہل گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وقف بل سے متعلق اپنے سخت رد عمل کا بھی اظہار کیا۔ لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پاس ہو چکا ہے، اور اس بارے میں انھوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’وقف (ترمیمی) بل ایک ہتھیار ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو حاشیے پر کھڑا کرنا اور ان کے پرسنل لاء و جائیداد کے حقوق کو غصب کرنا ہے۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا کہ ’’آر ایس ایس، بی جے پی اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے آئین پر یہ حملہ بھلے ہی مسلمانوں کو نشانہ بناتا ہو، لیکن مستقبل میں دیگر برادریوں کو نشانہ بنانے کی ایک مثال قائم کرتا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ ’’کانگریس پارٹی اس قانون کی سختی سے مخالفت کرتی ہے کیونکہ یہ ہندوستان کے نظریات پر حملہ کرتا ہے اور آرٹیکل 25 مذہب کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined