خبریں

امت شاہ سے جڑا سوال راجیہ سبھا کی ویب سائٹ سے غائب

ارکان پارلیمنٹ نیرج شیکھر اور روی پرکاش نےیہ سوال پوچھا تھا کہ ان بینکوں کی معلومات فراہم کی جائے جن میں پابندی والے نوٹ جمع ہوئے ہیں لیکن اس کاجواب راجیہ سبھا  کی ویبسائٹ پر نہیں ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

مودی حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلے سے جڑے کئی سوال بی جے پی سمیت کئی ارکان پارلیمنٹ نے پوچھے تھے جس میں حالیہ آر ٹی آئی سے ملی اطلاع سے جڑا بھی سوال تھا ۔ آر ٹی آئی اطلاع کے مطابق نوٹ بندی کے 5 دن کے اندر احمدآباد ضلع کو آپریٹو بینک میں لگ بھگ 745 کروڑ روپے کی قیت کے 500 اور 1000کے نوٹ جمع ہوئے تھے اور اس بینک کے ڈاریکٹر امت شاہ تھے ۔ یہ سارے سوال انتہائی ڈرامائی اندازمیں راجیہ سبھا کی ویبسائٹ سے غائب ہو گئے ہیں۔

24 جولائی 2018 کو پوچھے گئے سوال نمبر 668 اور 714 راجیہ سبھا کی ویبسائٹ پر نہیں ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کے پروفائل کے سوال والے حصہ میں ایک مختصر سوال ہے لیکن اس پر کلک کرنے پر ایک خالی پیج سامنے آ جاتا ہے۔

Published: 31 Jul 2018, 7:01 AM IST

پالیسی سازی میں عوام کی بھاگیداری بڑھانے کے لئے کام کر رہی تنظیم’ مادھیم ‘کے ذریعہ کئے گئے کئی ٹویٹس سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے۔

Published: 31 Jul 2018, 7:01 AM IST

سماجوادی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نیرج شیکھر اور روی پرکاش کے ذریعہ مشترکہ طور پر یہ سوال کیا گیا تھا کہ نوٹ بندی کے بعد کس بینک میں پابندی والے نوٹ جمع کئے گئے تھے اور کس بینک میں کتنے نوٹ جمع کئے گئے تھے ۔

سوال تھا ’’کیا یہ آر ٹی آئی سے ملی اطلاع صحیح ہے کہ نوٹ بندی کے پہلے پانچ روز کے دوران احمد آباد ضلع کو آپریٹو بینک میں لگ بھگ 745 کروڑ روپے کی قیمت کے 500 اور 1000 روپے کے پابندی والے نوٹ جمع کئے گئے تھے ۔ اگر ہاں تو تفصیلات بتائیں؟‘‘۔

Published: 31 Jul 2018, 7:01 AM IST

یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ کیا اس معاملہ کی کوئی جانچ ہوئی اگر نہیں تو بدعنوان کالا دھن جمع کرنے والوں کو بچانے کی کیا وجہ ہے؟ اسی طرح کا سوال مہاراشٹر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ امر شنکر سابلے نے بھی پوچھا تھا ۔ انہوں نے نوٹ بندی کے بعد 31 مارچ سال 2017 تک کو آپریٹو بینکوں، شہری بینکوں، راجیہ کوآپریٹو بینکوں میں جمع ہوئی رقم کی تفصیلات مانگی تھیں ۔ یہ دھیان دینے کی بات ہے کہ 24 جولائی کو شائع سوالوں کی فہرست میں ان سوالوں کو شامل کیا گیا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ ان سوالوں کو جواب دینے کے لئے صحیح پایا گیا تھا۔ رکن پارلیمنٹ نیرج شیکھر نے ’قومی آواز‘ کو بتایا کہ انہیں حکومت سے تحریری جواب موصول ہوا ہے لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ کیوں سوال ویبسائٹ سے ہٹا دیا گیا ’’میں نے یہ بات راجیہ سبھا سیکریٹری کے نوٹس میں لا دی ہے اور کہا ہے کہ جواب کو ویبسائٹ پر اپلوڈ کیا جائے‘‘۔

Published: 31 Jul 2018, 7:01 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 31 Jul 2018, 7:01 AM IST