خبریں

پیگاسس: سپریم کورٹ نے اسپائی ویئر کے استعمال کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ’ہم قومی سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے‘

سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’اگر کوئی ملک اسپائی ویئر کا استعمال کر رہا ہے تو اس میں غلط کیا ہے؟ ایک بات واضح کر دیں کہ اسپائی ویئر رکھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

 

اسپائی ویئر پیگاسس معاملے میں سماعت کر رہے سپریم کورٹ نے 29 اپریل کو  ایک اہم تبصرہ کیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر ملک میں اسپائی ویئر کا استعمال ہو رہا ہے تو غلط کیا ہے۔ آج کی سماعت کی خاص بات یہ رہی کہ عدالت نے واضح کر دیا کہ پیگاسس کے ذریعہ جاسوسی کی تحقیقات کر رہی کمیٹی کی رپورٹ کو عوامی نہیں کیا جا سکتا۔ بار اینڈ بنچ کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’اگر کوئی ملک اسپائی ویئر کا استعمال کر رہا ہے تو اس میں غلط کیا ہے؟ ایک بات واضح کر دیں کہ اسپائی ویئر رکھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔ ہم قومی سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ ہاں سوال یہ ہو سکتا ہے کہ اس کا استعمال کس کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ اگر اس کا استعمال عام شہری کے خلاف کیا جا رہا ہے تو معاملے پر غور و خوض کیا جائے گا۔‘‘

Published: undefined

بنچ نے کہا کہ ’’ملک کی سلامتی اور خود مختاری سے متعلق کسی بھی رپورٹ کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا، لیکن جو شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ انہیں اس میں شامل کیا گیا ہے یا نہیں انہیں اطلاع دی جا سکتی ہے۔ ہاں، ذاتی خدشات کو دور کیا جانا چاہیے لیکن اسے سڑکوں پر بحث کا موضوع نہیں بنایا جا سکتا۔‘‘ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ ’’اسے اس پر بھی نظر ثانی کرنی ہوگی کہ تکنیکی پینل کی رپورٹ کو لوگوں کے ساتھ کس حد تک شیئر کیا جا سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

سماعت کے دوران ایک عرضی گزار کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپل سبل نے ایک امریکی ضلعی عدالت کا ذکر کیا۔ کپل سبل نے کہا کہ ’’واٹس ایپ نے خود ہی یہاں خلاصہ کیا ہے۔ کسی تیسرے فریق نے نہیں۔ واٹس ایپ نے ہیکنگ کے بارے میں کہا ہے۔‘‘ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی اگلی سماعت 30 جولائی کو کرے گی۔ ایک بین الاقوامی میڈیا ایسوسی ایشن نے بتایا تھا کہ 300 سے زائد تصدیق شدہ ہندوستانی سیل فون نمبر ان ممکنہ اہداف کی فہرست میں شامل تھے جن کی پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کر کے نگرانی کی جانی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined