خبریں

بورس جانسن اور ٹرمپ کے انتخابی مینیجر کے مبینہ رابطے افشاء

بورس جانسن اس وقت برطانیہ کی حکمران جماعت کی قیادت سنبھالنے کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ ان کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق مینیجر کے ساتھ مبینہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔

بورس جانسن اور ٹرمپ کے انتخابی مینیجر کے مبینہ رابطے افشاء
بورس جانسن اور ٹرمپ کے انتخابی مینیجر کے مبینہ رابطے افشاء 

اسٹیو بینن سن 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے کمپین مینیجر تھے۔ اس کے علاوہ ایک انتہائی دائیں بازو کی نیوز ویب سائٹ 'برائٹ بارٹ نیوز‘ کے ایگزیکٹو چیرمین بھی رہ چکے ہیں۔ بینن اور بورس جانسن کے مبینہ رابطوں اور تعلقات کا انکشاف برطانوی اخبار آبزرور نے کیا ہے۔

Published: undefined

آبزرور نے ایک ویڈیو کلپ ہفتہ بائیس جون کو جاری کیا ہے اور اُس میں جانسن اور بینن کے درمیان گفتگو دیکھی جا سکتی ہے۔ اس گفتگو میں دونوں حضرات سابق وزیر خارجہ کے منصب وزارت سے مستعفی ہونے سے قبل پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر پر بات کر رہے تھے۔ برطانیہ کی حکمران جماعت کی سربراہی کی دوڑ میں بورس جانسن کو موجودہ وزیر خارجہ جریمی ہنٹ کے چیلنج کا سامنا ہے

Published: undefined

یہ امر اہم ہے کہ اس برطانوی سیاستدان نے کچھ دن قبل کہا تھا کہ اسٹیو بینن کے ساتھ رابطوں کی خبریں بے بنیاد ہیں اور حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔ انہوں نے ان باتوں کو انتہا پسندانہ فریب قرار دیا۔ اسی ویڈیو کلپ میں امریکی صدر کے سابق معاون جانسن یہ کہتے سنے گئے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کا انخلا یوم آزادی کے مساوی ہو گا۔ پارلیمان میں جانسن کی تقریر اسی بات کے گرد گھومتی رہی۔

Published: undefined

اسٹیو بینن اور بورس جانسن کی یہ ملاقات امریکی فلم ساز ایلیسن کلیمین نے اپنی ایک دستاویزی فلم کے لیے ریکارڈ کی تھی۔ اس دستاویزی فلم کا نام ' دی برنک‘ رکھا گیا ہے۔ اندازوں کے مطابق اس ویڈیو کلپ کی ریکارڈنگ گزشتہ برس موسم گرما میں کی گئی تھی۔ کلیمین نے اپنی دستاویزی فلم کے لیے کئی انتہا پسند یورپی رہنماؤں سے بھی اپنی ملاقاتوں کو شامل کیا ہے۔

Published: undefined

برطانوی اخبارآبزرور کے مطابق دونوں اصحاب کے درمیان رابطے برطانوی سیاستدان کے وزارت خارجہ کے منصب سے استعفیٰ دینے کے بعد استوار ہوئے تھے۔ جانسن نے یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر اختلافات کی بنیاد پر ٹریزا مے کی حکومت سے استعفیٰ دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined