خبریں

پانچویں پاس منا بجرنگی کیسے بنا مافیا ڈان

1982 میں منا بجرنگی نے لوٹ کی واردات کے بعد ایک تاجر کا قتل کر دیا تھا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ جرم کی دنیا کا ایک بڑا نام بن گیا ، جس کو آج جیل کے اندر گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کے مافیا ڈان منا بجرنگی کا باغپت ضلع جیل میں گولی مارکر قتل کر دیا گیا ۔ تقریباً 27 سال تک اس نے کئی خوفناک وارداتیں انجام دیں اوران وارداتوں کو یاد کرکے آج بھی ڈر لگنے لگتا ہے ۔ منا بجرنگی کی زندگی کسی فلمی کہانی سے کم نہیں ہے۔

پریم پرکاش سنگھ عرف منا بجرنگی 1967 میں جونپور ضلع کے پورےدیال گاؤں میں پید ہوا اور 1982 میں اس نے جرم کی دنیا میں قدم رکھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ منا بجرنگی ایک بڑ ا آدمی بننا چاہتا تھا ۔ اس نے 5ویں جماعت کے بعد پڑھائی چھوڑ دی تھی اور چھوٹی موٹی وارداتوں کو انجام دینے لگا تھا۔

واضح رہے 1982 میں منا بجرنگی نے لوٹ کی ایک واردات کو انجام دینے کے بعد ایک تاجر کا قتل کر دیا تھا اور یہ اس کا جرم کی دنیا میں پہلا بڑا قدم تھا جس کے بعد وہ سپاری کلر کے طور پر مشہور ہو گیا۔ 1995 میں اتر پردیش ایس ٹی ایف سے مڈ بھیر کے دوران اسے گولی لگی تھی لیکن وہ پولس کو چکما دے کر بھاگنے میں کامیاب رہا تھا۔

Published: undefined

مڈبھیڑ کے دوران جب وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گیا تو ایس ٹی ایف نے اس کے گینگ پر کافی دباؤ بنایا ، منا بجرنگی کو لگا کہ اس دباؤ کی وجہ سے اس کا گینگ بکھرنے لگا ہے تو اس نے مشرقی اتر پردیش کے مافیا ڈان مختار انصاری سے ہاتھ ملا لیا ۔ اس گٹھ جوڑ کے بعد منا بجرنگی نے سال 2005 میں محمد آباد اسمبلی سے بی جے پی کے رکن اسمبلی کرشن آنند رائے کا قتل کر دیا ۔ کرشن آنند رائے کے قتل کے قریب 9سالوں تک رنگ داری اور قتل سمیت کئی وارداتوں میں اس کا نام آیا۔

29اکتوبر سال 2009 کو دہلی پولس نے منا بجرنگی کو ممبئی کے ملاڈ علاقہ سے گرفتار کر لیا تھا اور کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انکاؤنٹر کے خوف سے بجرنگی نے خود گرفتار ی کروائی تھی۔

اس نے 2012 میں مڑیاہو اسمبلی حلقہ سے چناؤ بھی لڑا تھا لیکن چناؤ میں اسے کراری شکست سے دو چار ہونا پڑا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined