احمد آباد میں ایئر انڈیا طیارہ حادثہ پر یوگ گرو بابا رام دیو نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ترکیہ کی ایک ایجنسی ہے جو طیاروں میں مینٹیننس کا کام کرتی ہے۔ ایسا تو نہیں ہے کہ ترکیہ نے اس کے ذریعہ دشمنی نکالی ہو، کہیں اس نے کوئی سازش تو نہیں رچی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کو اب اس طرح کے حساس معاملوں میں غیر ملکی کمپنیوں کی مداخلت کو روکنا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بابا رام دیو احمد آباد طیارہ حادثہ میں ترکیہ کے ملوث ہونے کی بات کیوں کر رہے ہیں۔ دراصل ترکیہ کی کمپنی ’ترکش ٹیکنک‘ عالمی ہوا بازی کی خدمات فراہم کرنے والی ایک کمپنی ہے۔ ہندوستان میں بھی کچھ ایئر لائنز کا اس کمپنی کے ساتھ معاہدہ تھا لیکن کچھ تنازعات کے بعد معاہدہ ختم کر دیا گیا۔ اگر ایئر انڈیا کی بات کی جائے تو ایئر لائنس بوئنگ 777 کے بیڑے کو مینٹیننس کے لیے ’ترکش ٹیکنک‘ کے پاس بھیجتی تھی۔ اس میں بنیادی دیکھ بھال، بحالی اور ریٹروفٹ کا کام کیا جاتا تھا۔ حالانکہ ایئر انڈیا ترکش کمپنی کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی ایئر انڈیا انجنیئرنگ سروسز لمیٹڈ (اے آئی ای ایس ایل) اور کچھ دیگر ممالک میں بھی طیاروں کی مینٹیننس کرواتی تھی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پہلگام میں دہشت گردوں نے 26 سیاحوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اس دہشت گردانہ حملہ میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ اس کے بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کیا، جس میں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا۔ آپریشن سندور کے بعد سے ہی ترکیہ نے پاکستان کا کھلے عام ساتھ دینا شروع کر دیا تھا۔ ترکیہ کے اس رویہ سے ہندوستانی عوام کافی ناراض ہو گئی اور ترکیہ کا مکمل بائیکاٹ کیا جانے لگا۔ ایسے میں ایئر انڈیا نے بھی ’ترکش ٹیکنک‘ کے ساتھ اپنے معاہدہ کو ختم کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined