امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 4 روزہ فوجی تنازعے کے بعد صورتحال پر قابو پایا تھا، جو ایک ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں (8 اگست 2025 کو) یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس جنگ کے دوران 5 یا 6 طیارے مار گرائے گئے تھے۔ انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ کس ملک کے جنگی طیارے گرائے گئے، حالانکہ ہندوستانی فضائیہ کے چیف امرپریت سنگھ نے آج اپنے ایک بیان میں پاکستان کے 5 جنگی طیارے گرائے جانے کا ذکر کیا ہے۔ یہ بات بھی غور کرنے والی ہے کہ ہندوستان ہمیشہ یہ کہتا رہا ہے کہ اس نے پاکستان کے خلاف اپنی فوجی کارروائی آپسی بات چیت کے ذریعہ روکی تھی اور اس میں امریکہ کی ثالثی کا کوئی کردار نہیں تھا۔
Published: undefined
ڈونلڈ ٹرمپ نے مذکورہ بیان آذربائیجان کے صدر الہام علیف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان کی موجودگی میں دیا۔ یہ تینوں لیڈران ایک سہ فریقی دستخط پروگرام میں شامل ہوئے، جہاں امریکہ کی ثالثی میں ایک امن معاہدہ پر دستخط کیا گیا۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ ’’بطور صدر میری سب سے بڑی خواہش دنیا میں امن و استحکام قائم کرنا ہے۔ آج کا یہ معاہدہ ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ ہماری کامیابی کے بعد ممکن ہوا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’وہ ایک دوسرے کے خلاف پوری طاقت سے لڑ رہے تھے، حالات کافی سنگین ہو گئے تھے، لیکن جیسا کے آپ جانتے ہیں کہ یہ تنازعہ شاید ایک جوہری جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی، لیکن اس سے عین قبل دونوں عظیم رہنما ایک ساتھ آئے اور حالات کو قابو میں کر لیا۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دہرایا کہ انہوں نے ہندوستان-پاکستان کے درمیان تنازعات کو تجارتی معاہدے کے ذریعے حل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان معاملہ حل کیا۔ مجھے لگتا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ کاروبار تھا، اس کے علاوہ کوئی اور وجہ نہیں تھی۔‘‘ انہوں نے اس پروگرام میں اپنے بیان کے دوران ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ کا 2 بار تذکرہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined