خبریں

مسلمان بلا شبہ جرمنی کا حصہ ہیں : جرمنی وزیر داخلہ کا بیان 

جرمن وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ مسلمان جرمنی کا حصہ ہیں۔ ماضی میں زیہوفر اس قسم کے بیان دے چکے ہیں کہ اسلام جرمنی کا حصہ نہیں۔ اس تناظر میں جرمن وزیر داخلہ کا تازہ بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

مسلمان بلا شبہ جرمنی کا حصہ ہیں ، زیہوفر
مسلمان بلا شبہ جرمنی کا حصہ ہیں ، زیہوفر 

جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زی ہوفر نے مسلمانوں اور اسلام کے حوالے سے یہ بات جرمن دارالحکومت برلن میں چوتھی ’اسلام جرمن کانفرنس‘ کی صدارت کرتے ہوئے کہی کہ’’ مسلمانوں کے بھی جرمنی میں باقی جرمن شہریوں جیسے ہی حقوق اور فرائض ہیں اور اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں۔‘‘

Published: undefined

جرمن وزیر داخلہ نے رواں برس مارچ میں جرمن روزنامے ’بلڈ‘ کو دیے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسلام جرمنی کا حصہ نہیں اور جرمنی کا ارتقا مسیحیت سے ہوا تھا۔ زیہوفر نے البتہ ساتھ ہی یہ کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو مسلمان جرمنی میں آباد ہیں، وہ اس ملک کا حصہ ضرور ہیں۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جرمن عوام اپنی روایات اور ثقافت کو چھوڑ نہیں سکتے ہیں۔

Published: undefined

اسلام اور مسلمانوں پر اس تبصرے کے بعد اُس وقت کے نو منتخب جرمن وزیر داخلہ زیہوفر کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مارچ سے اب تک زیہوفر کے اس بیانیے میں خاصی نرمی آئی ہے۔

Published: undefined

جرمن اسلام کانفرنس کا آغاز سب سے پہلے سن 2006 میں سابق جرمن وزیر داخلہ وولف گانگ شوئبلے نے کیا تھا جس کا مقصد جرمن مسلمانوں اور وفاقی اور مقامی حکام کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے۔

Published: undefined

اس کانفرنس کا مقصد جرمنی میں مقیم مسلمانوں کی ملک میں سماجی اور مذہبی شراکت کو بہتر بنانا اور مذہبی تنظیموں اور حکومتی نمائندوں کے مابین مکالمے کو فروغ دینا ہے۔

Published: undefined

زیہوفر نے امسال کانفرنس میں کچھ تبدیلی کرتے ہوئے مسلمان مذہبی تنظیموں کے علاوہ مذہب کے بارے میں لبرل خیالات کے حامل افراد اور سائنسدانوں کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ ان میں سے کچھ بعض اسلامی تنظیموں پر اُن کے ’قدامت پسند‘ ہونے کے سبب تنقید کرتے رہے ہیں۔

Published: undefined

روان برس کی کانفرنس کا مرکزی موضوع جرمنی میں مساجد اور مسلم برادریوں پر بیرونی اثرو رسوخ رہے گا۔ علاوہ ازیں جرمن یونیورسٹیوں میں اسلامی نظریے کے کردار پر بھی بات کی جائے گی۔ جرمن اسلام کانفرنس آج جمعرات کے روز بھی جاری رہے گی۔

Published: undefined

جرمن چانسلر انگیلا میرکل سن 2015 سے کہتی آئی ہیں کہ اسلام جرمنی کا حصہ ہے۔ یاد رہے کہ تاریخی طور پر پہلی مرتبہ سابق جرمن صدر کرسٹیان وولف نے سن دو ہزار دس میں کہا تھا کہ اسلام جرمنی کا حصہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined