خبریں

کورونا کو موسمی بیماری سمجھنے کی بھول نہ کریں، یہ لہر کمزور پڑنے والی نہیں: ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او افسران نے ہانگ کانگ میں دوبارہ بڑھ رہے کورونا معاملوں کو لے کر فکر مندی ظاہر کی اور کہا کہ لوگوں کو اس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ کورونا وائرس ایک موسمی بیماری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دنیا بھر میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ اس درمیان عالمی صحت ادارہ (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کو لے کر ایک بار پھر انتباہ کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ایسی کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ کورونا وائرس ایک موسمی بیماری ہے جو موسم بدلنے کے ساتھ کم ہو جائے گی۔ ڈبلیو ایچ او کے ترجمان مارگریٹ ہیرس نے ایک ورچوئل بریفنگ میں کہا کہ کورونا وائرس وبا ایک بڑی لہر ہے، جو جلد کمزور پڑنے والی نہیں۔

Published: undefined

ڈبلیو ایچ او افسران نے ہانگ کانگ میں کورونا کے معاملے دوبارہ بڑھنے کو لے کر فکر مندی بھی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ وائرس انسانوں کے کنٹرول کے باہر ہے، حالانکہ ہم ایک ساتھ مل کر اسے پھیلنے سے روک سکتے ہیں۔ ترجمان ہیرس نے کہا کہ "ہم ابھی کورونا وائرس کی پہلی لہر سے نبرد آزما ہیں۔ یہ ایک بڑی لہر بننے والی ہے جو اوپر نیچے جا رہی ہے۔ لیکن سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ہم اس گھماؤ کو فلیٹ کر سکتے ہیں۔"

Published: undefined

ورچوئل بریفنگ میں ہیرس نے لوگوں سے بخار کی ویکسین لگوانے کی گزارش بھی کی اور کہا کہ اگر آپ کو پہلے سے ہی سانس کی بیماری ہے تو یہ آپ کی صحت کے لیے مزید خطرناک ہو سکتا ہے۔ غور طلب ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے معاملوں کی کل تعداد 1.66 کروڑ کی تعداد پار کر گئی ہے جب کہ اس سے ہونے والی اموات کی تعداد 6 لاکھ 59 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔

Published: undefined

سی ایس ایس ای نے اپنے تازہ اَپ ڈیٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بدھ کی صبح تک کل معاملوں کی تعداد 16667130 تھی جب کہ اس سے ہونے والی اموات کی تعداد 65904 ہو گئی ہے۔ وہیں امریکہ 4349324 معاملوں اور 149235 اموات کے ساتھ سا وائرس سے دنیا کا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بنا ہوا ہے۔ برازیل 2483191 انفیکشن اور 88539 اموات کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے۔ تیسرے مقام پر ہندوستان ہے جہاں 14 لاکھ 83 ہزار 156 معاملے ابھی تک درج ہوئے ہیں۔ اس کے بعد روس، جنوبی افریقہ، میکسیکو، پیرو، چلی، برطانیہ اور ایران کا نمبر آتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined