خبریں

’جنگ نہيں چاہتے ليکن جارحيت کی صورت ميں دفاع کيا جائے گا‘

ايران کے ساتھ خطے ميں جاری کشيدگی کے تناظر ميں رياض حکومت کی جانب سے کہا گيا ہے کہ وہ جنگ نہيں چاہتی ليکن ممکنہ جارحيت کی صورت ميں ملک کا بھرپور دفاع کيا جائے گا۔ 

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا  

سعودی وزير خارجہ عادل الجبير نے کہا ہے، ’’سعودی عرب خطے ميں جنگ نہيں چاہتا ليکن اگر مخالف فریق نے مسلح تصادم کا راستہ اختيار کيا تو پوری طاقت اور عزم کے ساتھ ملک، شہريوں اور ملکی مفادات کا دفاع کيا جائے گا۔‘‘ انہوں نے يہ بيان رپورٹرز سے آج اتوار 19 مئی کو گفتگو کرتے ہوئے ديا۔

Published: undefined

سعودی وزير خارجہ نے يہ بيان اس واقعے کے ايک ہفتے بعد ديا، جس ميں متحدہ عرب امارات کے قريبی سمندر ميں چار تيل بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنايا گيا تھا جن ميں سے دو سعودی تھے۔ بعد ازاں سعودی سرزمين پر خام تيل کی ايک پائپ لائن کو بھی بغير پائلٹ والے ڈرون طياروں سے نشانہ بنايا گيا۔ اس حملے کی ذمہ داری ايرانی حمايت يافتہ حوثی باغيوں نے قبول کر لی تھی جن کے خلاف سعودی عسکری اتحاد يمن ميں برسرپيکار ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ امريکا نے بھی ايران کے جانب سے کسی نامعلوم خطرے کی بنياد پر خطے ميں اپنی عسکری قوت بڑھا دی ہے جبکہ عراق سے بھی امريکی سفارتی عملے ميں خاطر خواہ کٹوتی کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

عادل الجبير نے اتوار کو بات چيت کے دوران کہا، ’’ہم خطے ميں امن و استحکام چاہتے ہيں تاہم اگر ايران نے حملے جاری رکھے، تو ہم ہاتھ باندھ کر کھڑے نہيں رہيں گے۔‘‘ ان کے بقول ايران کو يہ بات سمجھنا پڑے گی۔ الجبير نے مزيد بتايا کہ آئل ٹينکرز پر حملے کی متحدہ عرب امارات کی قيادت ميں تحقيقات جاری ہيں۔

Published: undefined

دريں اثناء سعودی عرب کی سرکاری نيوز ايجنسی نے اتوار کو جاری کردہ اپنی رپورٹوں ميں لکھا ہے کہ امريکی وزير خارجہ مائيک پومپيو نے خطے کی صورتحال پر تبادلہ خيال کے ليے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بذريعہ ٹيلی فون رابطہ کيا ہے۔

Published: undefined

اسی دوران رياض حکومت نے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی سرکاری خبر رساں ادارے ( ایس پی اے) کے مطابق شاہ سلمان نے خلیجی تعاون تنظیم اور عرب لیگ میں شامل ممالک کے سربراہان کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ تیس مئی کو مکہ میں ہونے والی اس بات چیت میں ايران کی جانب سے کسی ممکنہ جارحیت کی صورت میں خطے پر پڑنے والے اثرات کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined