قومی خبریں

منشیات بنانے والی خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش، 300 کروڑ روپے کی ادویات ضبط

کارروائی میں سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور سرغنہ کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اب تحقیقاتی ایجنسی ان ادویات کی تقسیم سے متعلق نیٹ ورک کی تحقیقات کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی دستےکے ساتھ مل کر گجرات اور راجستھان میں منشیات بنانے والی تین جدید ترین خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش کیا ہے اور 300 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات ضبط کی ہیں۔

Published: undefined

بیورو نے ہفتہ کو جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا کہ اس مشترکہ کارروائی میں میفیڈرون نامی دوائی بنانے والی تین خفیہ لیبارٹریوں کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ بیورو نے کہا ہے کہ چوتھی لیبارٹری پر چھاپہ جاری ہے۔ متعدد ریاستوں میں رات بھر کی کارروائی میں 149 کلوگرام میفیڈرون (پاؤڈر اور مائع کی شکل میں)، 50 کلوگرام ایفیڈرین اور 200 لیٹر ایسیٹون ضبط کی گئی۔ اس کارروائی میں سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور سرغنہ کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اب تحقیقاتی ایجنسی ان ادویات کی تقسیم سے متعلق نیٹ ورک کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Published: undefined

انسداد دہشت گردی دستے کو گجرات اور راجستھان سے کام کرنے والی ان خفیہ لیبارٹریوں کی اطلاع ملی تھی۔ تین ماہ سے زیادہ جاری رہنے والے اس آپریشن میں اس نیٹ ورک میں ملوث افراد کے ساتھ ساتھ خفیہ لیبارٹریوں کی شناخت کے لیے گہری تکنیکی اور زمینی نگرانی شامل تھی۔

Published: undefined

مشترکہ ٹیموں نے راجستھان کے جالور ضلع کے بھنمال، جودھ پور ضلع کے اوسیان اور گجرات کے گاندھی نگر ضلع میں تین مشتبہ مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے۔ اس دوران مجموعی طور پر 149 کلوگرام میفیڈرون (پاؤڈر اور مائع کی شکل میں)، 50 کلوگرام ایفیڈرین اور 200 لیٹر ایسیٹون برآمد ہوئی۔ گاندھی نگر میں پکڑے گئے لوگوں سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر امریلی (گجرات) میں ایک اور جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

بیورو نے کہا ہے کہ اس نیٹ ورک کے سرغنہ کی شناخت کر لی گئی ہے اور اسے جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان ادویات کی تقسیم کے نیٹ ورک، قومی اور بین الاقوامی روابط کا سراغ لگانے اور ان کی شناخت کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined