قومی خبریں

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

پراجول ریوننا فحش ویڈیو معاملے میں کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ خبر ہے کے اس فیصلے کے بعد جے ڈی ایس رہنما بنگلورو سے جرمنی روانہ ہو گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ کر اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔ جس پر ہفتہ 27 اپریل کو  وزیر اعلی سدارامیا نے ایس آئی ٹی بنانے کی ہدایت دی ہے۔

Published: undefined

پراجول ریوننامعاملے میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے، سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا گیا، حکومت نے پراجول ریو ننا کے فحش ویڈیو معاملے میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضلع ہاسن میں فحش ویڈیو کلپس وائرل ہو رہی ہیں ۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق اس معاملے میں خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ کر ایس آئی ٹی سے جانچ کرانے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد ایس آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی سربراہی اے ڈی جی پی رینک کے افسر کریں گے۔ جس میں ایک خاتون ایس پی سمیت 3 ایس پی رینک کے افسران شامل ہوں گے۔

Published: undefined

کرناٹک کے ویمن کمیشن نے جے ڈی ایس ایم پی پراجول کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کا نوٹس لیا تھا اور وزیر اعلیٰ کو خط لکھا تھا۔ اور وزیر اعلی  سے اس معاملے میں ایس آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ ذرائع کی مانیں تو پراجول ریوننا ہفتہ کی صبح بنگلور سے فرینکفرٹ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ پراجول ریوننا سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے ہیں اور کرناٹک حکومت کے سابق وزیر ایچ ڈی ریوننا کے بیٹے ہیں۔ وہ ہاسن سیٹ سے ایم پی ہیں اور اس بار بھی پارٹی نے انہیں ہاسن لوک سبھا سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined