اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو نے تبتی روحانی پیشوا دلائی لامہ کو ’بھارت رتن‘ دینے کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی مرکزی حکومت کو خط لکھ کر اس کی سفارش کریں گے۔ انہوں نے دلائی لامہ کے تعاون کو تاریخی اور ثقافتی نقطہ نظر سے ہندوستان کے لیے انمول بتایا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’پی ٹی آئی‘ کو دیے ایک انٹرویو میں کیا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دلائی لامہ نے نالندہ بودھ روایت کو زندہ رکھنے اور اسے عالمی سطح پر لے جانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8ویں صدی میں ہندوستان سے گئے روحانی پیشواؤں نے تبت میں بودھ مذہب کی اشاعت کی تھی اور بعد میں دلائی لامہ نے اس روایت کو ہندوستان میں پھر سے زندہ کیا۔ ان کی کوششوں سے جنوبی ہندوستان میں کئی بودھ ادارے قائم ہوئے، جن کا فائدہ ہمالیائی علاقوں کے بھکشو آج بھی اٹھا رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تبت میں جب بودھ مذہب کو خطرہ لاحق ہوا تب دلائی لامہ ہندوستان آئے اور اپنے ساتھ تبتی بودھ روایات بھی لے کر آئے۔ انہوں نے ہندوستان میں اہم بودھ فرقوں جیسے ساکیہ، کگیو اور گدین کی روایات کو دوبارہ قائم کیا۔ آج ہندوستان کے لداخ سے لے کر اروناچل تک کے بھکشو ان اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
Published: undefined
پیما کھانڈو نے چین کے اعتراضات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ تبتی بودھ مذہب بنیادی طور پر ہندوستان کے ہمالیائی علاقوں اور تبت میں مقبول ہے نہ کہ چین میں۔ اس لیے دلائی لامہ کے جانشین کی تقرری میں چین کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دلائی لامہ ادارہ گزشتہ 600 سالوں سے چلا آ رہا ہے اور اسے برقرار رکھنے کا فیصلہ بودھ مذہبی رہنماؤں کے ذریعہ لیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ دلائی لامہ کی 90ویں سالگرہ کے موقع پر دھرمشالہ میں منعقد تقریب میں وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ تقریب میرے لیے بیحد خاص تھی۔ اس تقریب میں ملک و بیرون ملک سے آئے نمائندوں نے حصہ لیا اور جو نہیں آ سکے انہوں بذریعہ ویڈیو پیغامات بھیجے۔ اس تاریخی تقریب میں دلائی لامہ کی ذہنی بیداری دیکھ کر تمام لوگ کافی متاثر ہوئے۔
Published: undefined
اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب کسی غیر ملکی شخصیت کو بھارت رتن دینے کی بات کہی جا رہی ہے۔ اس سے قبل مدر ٹریسا، عبد الغفار خان اور نیلسن منڈیلا کو بھی بھارت رتن دیا جا چکا ہے۔ ایسے میں دلائی لامہ کو یہ اعزاز دینا مکمل طور پر منصفانہ عمل ہوگا، کیونکہ انہوں نے ہندوستان کی روحانی اور ثقافتی روایات کو نہ صرف محفوظ رکھا بلکہ انہیں عالمی سطح پر بھی پہچان دلائی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined