خبریں

چین ’ہر کسی کے لیے سود مند‘ کثیرالفریقی عالمی نظام کا حامی

چین نے کہا ہے کہ بیجنگ حکومت ایک ایسے کثیرالفریقی عالمی نظام کی حامی ہے، جو ’ہر کسی کے لیے سود مند ہو۔ یہ بات جرمن شہر میونخ کی سکیورٹی کانفرنس میں آج تک شرکت کرنے والے اعلیٰ ترین چینی عہدیدار نے کہی

چین ’ہر کسی کے لیے سود مند‘ کثیرالفریقی عالمی نظام کا حامی
چین ’ہر کسی کے لیے سود مند‘ کثیرالفریقی عالمی نظام کا حامی 

جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میں جاری سالانہ میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شریک چینی نمائندے یانگ جی ایچی نے آج ہفتہ سولہ فروری کو اس کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ بیجنگ حکومت بین الاقوامی سطح پر تعاون کے ایسے ایک نظام کی بھرپور حامی ہے، جس میں کثیرالفریقی اور کثیر الجہتی سوچ کو مدنظر رکھا گیا ہو۔

Published: undefined

یانگ جی ایچی چین کے خارجہ امور کے ڈائریکٹر ہیں اور وہ میونخ سکیورٹی کانفرنس میں آج تک شرکت کرنے والے اعلیٰ ترین چینی حکومتی اہلکار ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا، ’’دنیا آج ایک ایسے دوراہے پر کھڑی ہے، جہاں اسے تنازعات کے حل، باہمی مکالمت، مختلف ممالک کو الگ تھلگ کر دینے کے خلاف اور کھلے پن کی سوچ اپنانے کے سلسلے میں یک فریقی اور کثیرالفریقی نظاموں میں سے کسی ایک کے انتخاب کا مرحلہ درپیش ہے۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ چین کثیرالجہتی اور کثیرالفریقی عالمی نظام کی حمایت کرتا ہے کیونکہ آج کی دنیا کو درپیش مسائل کا حل اسی طرح نکالا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

مداخلت کی مخالفت

Published: undefined

کانفرنس کے شرکاء سے یانگ جی ایچی کے چینی زبان میں خطاب کے انگریزی ترجمے کے متن کے مطابق انہوں نے اس امر کی بھی مخالفت کی کہ کسی بھی ملک کے داخلی معاملات میں کسی بھی دوسری ریاست کی طرف سے کوئی مداخلت کی جائے۔ آج کی دنیا میں چین اپنا کردار کس طرح ادا کر رہا ہے، اس بارے میں بیجنگ حکومت کے خارجہ امور کے ڈائریکٹر نے کہا، ’’ہم ہر کسی کے لیے سود مند تعاون کی صورت میں عالمی امن اور ترقی کو فروغ دے رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

آج تک کا سب سے بڑا چینی وفد

Published: undefined

میونخ سکیورٹی کانفرنس میں اس سال بھی دنیا بھر سے سیاسی اور سفارتی شعبوں کی سینکڑوں انتہائی اہم شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔ اس مرتبہ اس کانفرنس میں چینی وفد بھی بیجنگ کی طرف سے اس اجتماع کے لیے آج تک جرمنی بھیجا جانے والا سب سے بڑا وفد ہے۔

Published: undefined

کسی بھی ملک کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتے ہوئے یانگ جی ایچی نے مزید کہا، ’’ہر ملک نے اپنے لیے ترقی کے راستے کا انتخاب خود کیا ہے، جس کا ہر حال میں احترام کیا جانا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق اس اعلیٰ چینی حکومتی عہدیدار نے یہ بات چین میں انسانی حقوق کے احترام کی صورت حال پر بیرونی دنیا کی طرف سے کی جانے والی شدید تنقید کے ردعمل میں کہی۔

Published: undefined

م م / ش ح / ڈی پی اے

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined