خبریں

  کیا نتیش کمارپھر پلٹ سکتے ہیں ؟

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے پہلے بہت کھل کر نوٹ بندی کی حمایت کی تھی لیکن اب اچانک انہوں نے نوٹ بندی پر سوال کھڑے کر دئے ہیں اور پوچھا ہے کہ نوٹ بندی سے کتنے لوگوں کو فائدہ ہوا ہے؟

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی فائل تصویر

جس نوٹ بندی نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا اور جس نوٹ بندی کو بدعنوانی کے خلاف لڑائی میں مودی حکومت ایک بڑا قدم قرار دیتی رہی ہے اس نوٹ بندی پر ان کے اتحادی بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے سوال کھڑے کر دئے ہیں ۔ واضح رہے کہ نتیش کمار نے نوٹ بندی کے فیصلے پر مودی حکومت کی نہ صرف حمایت کی تھی بلکہ اس قدم کی تعریف بھی کی تھی لیکن اب اچانک ان کا رخ تبدیل نطر آرہا ہے۔ نتیش نے کل کہا ’’میں پہلے نوٹ بندی کا حامی تھا لیکن اس سے کتنے لوگوں کو فائدہ ہوا ہے؟ کچھ لوگ اپنی رقم ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر کے لے گئے‘‘۔

Published: undefined

پٹنہ میں صوبائی بینکرس کمیٹی کے زیر انتظاام ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے نتیش کمار نے بینکوں کے کام کاج پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا ’’ بینک چھوٹے لوگوں سے قرض وصول کرنے میں تو طاقت کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن ان طاقت ور لوگوں کا کیا جو قرض لے کر بھاگ جاتے ہیں ؟ یہ حیرانی کی بات ہے کہ بینک کے اعلی افسران کو بھی اس کی بھنک نہیں لگتی۔ بینکنگ نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور میں کوئی تنقید نہیں کر رہا ہوں بس حقیقت بیان کر رہا ہوں ‘‘۔

نتیش کمار نے کہا ’’اس دور میں بینکوں کو اپنا نظام مضبوط بنانا ہوگا کیونکہ بینکوں کا کام صرف جمع، نکالنا اور لین دین تک محدود ہو کر رہ گیا ہے جبکہ ملک کی ترقی میں بینکوں کا اہم کردار رہا ہے۔

Published: undefined

مبصرین کی رائے میں نتیش کے اس بدلے ہوئے رخ کی دو وجہ ہو سکتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ کرناٹک کے بعد ان کو محسوس ہو رہا ہے کہ حزب اختلاف مضبوط ہو رہا ہے اور بی جے پی کی قومی سیاست پر پکڑ کمزور ہو رہی ہے یا ا یہ بیان دیتے وقت ان کی نگاہ صرف بہار میں کل ہونے والے ضمنی انتخابت تک رہی ہو ۔ وجہ کوئی بھی ہو نتیش کو اس بات کا احساس ہے کہ وہ قومی رہنما سے اب ایک صوبائی رہنما بن کر رہ گئے ہیں جس سے وہ بے چین ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined