خبریں

لاک ڈاؤن میں توسیع: ڈبلیو ایچ او کے بعد آئی ایم ایف نے بھی کی ہندوستان کی تعریف

آئی ایم ایف کے ایشیا بحرالکاہل شعبہ کے ڈائرکٹرچانگ يونگ ری نے کہا ’’ہم حکومت ہند کے لاک ڈاؤن کی پہل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یقینی طور پراس سے ترقی کی شرح میں کمی آئے گی، لیکن یہ ایک محتاط فیصلہ ہے‘‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

واشنگٹن/نئی دہلی: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس یعنی 'كووڈ 19' انفیکشن کو روکنے کے لئے حکومت ہند کی طرف سے ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے کے فیصلے کو’محتاط‘ بتاتے ہوئے جمعرات کو اس کی ستائش کی۔ عالمی ادارہ صحت کے بعد آئی ایم ایف دوسری سب سے ٹاپ بین الاقوامی ایجنسی ہے جس نے ہندوستان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ آئی ایم ایف کے ایشیا بحرالکاہل شعبہ کے ڈائرکٹرچانگ يونگ ری نے کہا’’ہم حکومت ہند کے لاک ڈاؤن کی پہل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یقینی طور پراس سے ترقی کی شرح میں کمی آئے گی، لیکن یہ ایک محتاط فیصلہ ہے‘‘۔

Published: undefined

آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم گرما اجلاس میں ایشیا بحرالکاہل علاقے کی اقتصادی منظر نامے پر منعقد پریس کانفرنس میں چانگ یونگ ری نے کہا کہ ریزرو بینک نے بھی مناسب مالی اقدامات کئے ہیں، لیکن اگر یہ بحران جلد ختم نہیں ہوتا توزیادہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ ہندوستان کے پاس اتنی گنجائش ہے کہ وہ سب سے زیادہ ضروری کام پر پہلے توجہ دے۔ قابل ذکر ہے کہ آئی ایم ایف نے میٹنگ کے پہلے دن 14 اپریل کو جاری اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ رواں مالی سال میں ہندوستان کی ترقی کی شرح 1.9 فیصد رہے گی جبکہ عالمی ترقی کی شرح تین فیصد منفی رہے گی۔

Published: undefined

چانگ یونگ ری نے اپنے خطاب کے ابتدامیں کہا کہ ’’كووڈ-19 وبا شروع ہوتے وقت ہندوستان میں پہلے ہی اقتصادی سست روی تھی۔ لہٰذا ملک کے لئے اقتصادی اصلاحات کا راستہ زیادہ غیر یقینی ہے۔ اس کے باوجود حکومت نے ملک میں زیادہ وقت کیلئے لاک ڈاؤن لاگو کیا۔ہم اس کی حمایت کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی معیشت کے لئے یہ چیلنج بھرا وقت ہے۔ ایشیا ۔بحرالکاہل اس سے مستثنیٰ نہیں ہے. اس علاقے پر کورونا وائرس کے اثرات کافی سنگین، وسیع اورعدیم النظیرہوں گے۔ اس سال ایشیا کی ترقی کی شرح صفر رہ جائے گی۔ گزشتہ 60 سال میں معیشت میں ایشیا نے صفر شرح ترقی نہیں دیکھی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined