پریس کانفرنس میں ’روزگار میلہ‘ کا پوسٹر جاری کرتے ہوئے یوتھ کانگریس کے لیڈران
تصویر: پریس ریلیز
’’بی جے پی کا وعدہ تھا– ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں دیں گے۔ ملازمت دینا تو دور کی بات ہے، بی جے پی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار بھی کہہ رہے ہیں کہ گزشتہ 50 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری اب ہے۔ راہل گاندھی جی نے لگاتار بے روزگاری کا ایشو پارلیمنٹ سے سڑک تک اٹھایا ہے۔ بی جے پی حکومت آج تک کوئی پالیسی نہیں بنا پائی ہے، جس کے تحت وہ نوجوانوں کو روزگار دے سکیں۔ حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی جی کے یومِ پیدائش کے موقع پر 19 جون کو یوتھ کانگریس نے عزم کیا ہے کہ ہم دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں ’روزگار میلہ‘ منعقد کریں گے۔‘‘ یہ بیان انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر اودے بھانو چِب نے آج ایک پریس کانفرنس کے درمیان دیا۔
Published: undefined
اودے بھانو چِب نے ’روزگار میلہ‘ کو لے کر نوجوانوں میں نظر آ رہے جوش کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب تک 10 ہزار آن لائن اور 10 ہزار آف لائن رجسٹریشن ہو چکے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے مطلع کیا کہ ’’روزگار میلہ میں 100 سے زیادہ کمپنیوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ یہاں واک اِن انٹرویو ہوگا اور ہمیں امید ہے کہ اس میں ہزاروں نوجوانوں کو ملازمت ملے گی۔‘‘ اس پریس کانفرنس میں یوتھ کانگریس کے قومی کوآرڈنیٹر شریکانت جچکر، دہلی یوتھ کانگریس کے صدر اکشے لاکرا اور دہلی یوتھ کانگریس کی انچارج خوشبو شرما بھی موجود تھیں۔ سبھی نے میڈیا کے سامنے ’روزگار میلہ‘ کا پوسٹر بھی لانچ کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ روزگار میلہ دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں صبح 10 بجے سے لگے گا۔ اس روزگار میلہ کے لیے رجسٹریشن مفت ہے۔
Published: undefined
بہرحال، اودے بھانو چِب نے ’روزگار میلہ‘ سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں ’پلس 2‘ سے لے کر پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے والے تمام نوجوان شرکت کر سکتے ہیں۔ درخواست دہندگان کی تعلیمی لیاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی ملازمت کے متبادل ان کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔ ساتھ ہی یوتھ کانگریس صدر نے یہ بھی مطلع کیا کہ ’روزگار میلہ‘ کے علاوہ راہل گاندھی کے یومِ پیدائش، یعنی 19 جون کو خون عطیہ کیمپ کا انعقاد بھی ہوگا، جو ایک بہترین کارِ خیر ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری کو پیش نظر رکھتے ہوئے سمینار کرانے کی تیاری بھی مکمل ہو چکی ہے، اور یہ بھی موجودہ وقت میں ایک انتہائی اہم موضوع ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined