قومی خبریں

پہلوانوں کے معاملے نے بیرون ملک ہندوستان کی شبیہ کو کیا داغدار، بی جے پی نے جمہوریت کو شرمندہ کیا: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے کہا کہ ایک طرف جب انتخابات قریب ہیں، بی جے پی 'بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ' کی بات کرتی ہے اور جب یہ لڑکیاں ہراسانی اور استحصال کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں تو حکومت ان کے ساتھ ایسا سلوک کرتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اکھلیش یادو، تصویر آئی اے این ایس

 

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ حکمراں بی جے پی کی جانب سے خواتین پہلوانوں کے تئیں کھلے عام بے عزتی کے مظاہرہ سے ملک کی شبیہ کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی کی جاگیردارانہ ذہنیت کا واضح اشارہ ہے، جو دنیا میں جمہوری ہندوستان کی شبیہ پر دھبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ استحصال، ہراساں کرنے اور اختلاف کرنے والی آوازوں کو زبردستی خاموش کرانے کی رپورٹیں بین الاقوامی سطح پر شائع ہو رہی ہیں اور عالمی برادری کے سامنے ہندوستان کا نام خراب کر رہی ہیں۔ بی جے پی بنیادی طور پر ایک جاگیردارانہ ذہنیت کو پروان چڑھاتی ہے، جہاں نہ خواتین اور نہ ہی عام آدمی کا احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جمہوریت کو شرمندہ کیا ہے۔

Published: undefined

اکھلیش یادو نے ان خبروں کا حوالہ دیا کہ کس طرح خواتین پہلوانوں نے ایک طاقتور آدمی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا اور نئی دہلی میں احتجاجی مقام سے بے دخل ہونے کے بعد اپنے اولمپک تمغے گنگا میں پھینک کر بھوک ہڑتال شروع کی۔ قبل ازیں، ریاستی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اکھلیش نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سبکدوش ہونے والے صدر اور رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کو نمٹنے پر بی جے پی پر حملہ کیا۔

Published: undefined

پہلوانوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی اور اس معاملے میں ایف آئی آر کے اندراج کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ایک طرف، جب انتخابات قریب ہیں، بی جے پی 'بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ' کی بات کرتی ہے اور جب یہ لڑکیاں ہراسانی اور استحصال کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں تو حکومت ان کے ساتھ ایسا سلوک کرتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • گزشتہ 10 سالوں میں بنے کئی قوانین یا قوانین میں کی گئیں ترامیم امتیازی سلوک کی واضح مثال، آئیے کچھ قوانین پر ڈالیں نظر