قومی خبریں

یکم مئی 2025 سے اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا ہوگا مزید مہنگا، آر بی آئی نے دی منظوری

آر بی آئی نے بینکوں کو اے ٹی ایم انٹرچینج فیس میں اضافے کو منظوری دے دی ہے۔ اب ہوم بینک کے علاوہ اے ٹی ایم سے پیسہ نکالا جائے گا یا بیلنس چیک کیا جائے گا تو پہلے کے مقابلے میں مہنگا پڑنے والا ہے۔

بینک اے ٹی ایم، علامتی تصویر
بینک اے ٹی ایم، علامتی تصویر 

اے ٹی ایم سے بار بار پیسے نکالنے کے عادی لوگوں کے لیے ایک بُری خبر سامنے آ رہی ہے۔ یکم مئی 2025 سے اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا مہنگا ہونے جا رہا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے بینکوں کو اے ٹی ایم انٹرچینج فیس میں اضافے کو منظوری دے دی ہے۔ اب ہوم بینک نیٹ ورک کے علاوہ اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا یا بیلنس چیک کرنا پہلے کے مقابلے میں مہنگا پڑنے والا ہے۔

Published: undefined

پہلے جب صارفین ہوم بینک کی جگہ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے تھے تو 17 روپے دینے ہوتے تھے جو کہ اب اضافے کے ساتھ 19 روپے ہو گئے ہیں۔ ساتھ ہی دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم سے بیلنس چیک کرنے پر پہلے 6 روپے دینے ہوتے تھے جو اب 7 روپے ہو گئے ہیں۔ واضح ہو کہ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے ٹرانجیکشن فیس تبھی وصولی جائے گی جب فری ٹرانجیکشن کی لمٹ ختم ہو جائے گی۔ میٹرو شہروں میں ہوم بینک کے علاوہ دوسرے بینکوں کے اے ٹی ایم سے فری ٹرانجیکشن کی لمٹ 5 ہے جب کے غیر میٹرو شہروں میں فری ٹرانجیکشن کی لمٹ 3 ہے۔

Published: undefined

نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این ٹی پی سی) کے ذریعہ بھیجے گئے اے ٹی ایم فیس میں اضافے کی تجویز کو آر بی آئی نے منظور کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب وائٹ لیبل اے ٹی ایم آپریٹر فیس میں اضافے کی بات کر رہے تھے۔ ان کی یہ دلیل تھی کہ آپریٹنگ اخراجات کی وجہ سے پرانی فیچر میں سروس فراہم کرنا مشکل ہے۔

Published: undefined

 اگر اہم وائٹ لیبل اے ٹی ایم کی بات کریں تو آر بی آئی نے چھوٹے شہر اور گاؤں تک اے ٹی ایم کی سہولیات دستیاب کرانے کے لیے اے ٹی ایم پیمنٹ اینڈ سیٹلمنٹ سسٹم ایکٹ 2007 کے تحت ان جگہوں پر ایسے اے ٹی ایم لگانے کی منظوری دی ہے، جس میں بینک کا بورڈ نہیں لگا ہوتا ہے۔ ان اے ٹی ایم سے ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ سے پیسے تو نکالے ہی جا سکتے ہیں، ساتھ ہی بل پیمنٹ، منی اسٹیٹمنٹ، چیک بک ریکویسٹ، کیش ڈیپازٹ جیسی سہولیات بھی دستیاب ہوتی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined