قومی خبریں

کیا دو دن بعد ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام ہندوستان میں بند ہو جائیں گی؟

آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79 کے تحت سوشل میڈیا کمپنیوں کو کئی معاملوں میں چھوٹ دی گئی ہے لیکن ان میں سے کئی کمپنیاں ان معاملوں میں بھی فیصلہ کر رہی ہیں جو ہندوستانی آئین اور قوانین سے متعلق ہیں

ٹوئٹر، فیس بک / آئی اے این ایس
ٹوئٹر، فیس بک / آئی اے این ایس 

نئی دہلی: کیا ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام جیسی سوشل میڈیا کمپنیاں ہندوستان میں دو دنوں کے بعد کام کرنا بند کر دیں گی؟ یہ سوال اس وقت زیرِ بحث بنا ہوا ہے۔ دراصل رواں سال 25 فروری کو حکومت ہند نے الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی منسٹری (ایم ای آئی ٹی وائی) نے تمام سوشل میڈیا کمپنیوں کو ضوابط پر عمل کرنے کے لئے تین مہینے کی مدت فراہم کی تھی۔

کمپنیوں کو ہندوستان میں اپنا عہدیدار اور رابطہ کا نمبر فراہم کرنا، شکایات کا ازالہ کرنے والے افسر کی تقرری، شکایت کا ازالہ، قابل اعتراض مواد کی نگرانی اور اسے ہٹانے کے لئے کہا گیا تھا۔

Published: undefined

دراصل سوشل میڈیا پر لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ وہ کس سے شکایت کریں اور ان کی شکایت کا ازالہ کہاں پر ہوگا۔ کچھ کمپنیوں نے اس کے لئے چھ مہینے کی مہلت طلب کی ہے، جبکہ کچھ نے کہا کہ وہ امریکہ میں اپنے صدر دفتر سے ہدایات کے منتظر ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ کمپنیاں ہندوستان میں کام کر رہی ہیں، یہاں منافع بھی حاصل کر رہی ہیں لیکن ہدایات کے لئے اپنے صدر دفتر سے ہری جھنڈی دکھائے جانے کا انتظار کرتی ہیں۔ ٹوئٹر جیسی کمپنیاں اپنے خود کے فیکٹ چیکر رکھتی ہیں، جن کی نہ تو شناخت ظاہر کرتی ہے اور نہ ہی یہ طریقہ کہ حقائق کی جانچ کس طرح کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79 کے تحت انہیں انٹرمڈیٹری ہونے کے ناطہ لائبلٹی سے چھوٹ ملی ہوئی ہے لیکن ان میں سے کئی کچھ ایسے معاملوں پر فیصلے لے رہی ہیں جن میں ہندوستانی آئین اور قوانین کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔ نئے ضوابط 26 مئی 2021 سے نافذ العمل ہونے جا رہے ہیں۔ اگر یہ کمپنیاں ان ضوابط پر عمل نہیں کرتی ہیں تو ان کا انٹرمیڈیٹری کا درجہ ختم ہو سکتا ہے اور وہ ہندوستان کے موجود قوانین کے تحت فوجداری کارروائی کے دائرے میں آ سکتی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined