قومی خبریں

’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ گینگ اناؤ معاملہ پر خاموش کیوں، کانگریس کا سوال

مہیلا کانگریس کی سربراہ سشمتا دیو نے کہا کہ صوبہ میں یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکز میں نریندر مودی بیٹھے ہوئے ہیں، پھر بھی حکومت کی طرف سے متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اناؤ ضلع کی رہائشی عصمت دری کی شکار اور ٹرک حادثہ کے بعد سے زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی متاثرہ کے حق میں مہیلا کانگریس کی سربراہ سشمتا دیو نے آواز اٹھائی ہے اور بی جے پی کے خلاف زبردست حملہ بولا۔ انہوں نے متاثرہ کے خط کا نوٹس لینے اور فیصلہ سنانے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا اور بی جے پی رہنماؤں کے اس معاملہ پر خاموشی اختیار کرنے پر سوال اٹھائے۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

اناؤ معاملہ پر اے آئی سی سی کے صدر دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے سشمتا دیو نے کہا کہ اناؤ معاملہ میں بی جے پی کا رکن اسمبلی سینگر ملزم ہے، اس لئے متاثرہ کو اپنی حفاظت کے لئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے نام خط لکھنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعجب اس بات پر ہے کہ کیس سی بی آئی کے ہاتھ میں ہونے کے باوجود متاثرہ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی ہے۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

سشمتا دیو نے کہا کہ متاثرہ کا اپنے اہل خانہ اور وکیل کے ساتھ سفر کرتے ہوئے رائے بریلی میں حادثہ پیش آیا اور جس ٹرک نے گاڑی کو ٹکر ماری اس کی نمبر پلیٹ سیاہی سے چھپائی گئی تھی، اس پورے معاملہ کی جانچ ہونی بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لکھنؤ کے اسپتال میں متاثرہ کی ماں اور دیگر خاندان کے لوگوں سے ملی تھیں، جوکہ چلا چلا کر کہہ رہے تھے کہ ہم کئی مہینے سے لگاتار یہ کہہ رہے تھے کہ یو پی میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت ہے اور اس حکومت میں ہماری جان کو خطرہ ہے۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے عصمت دری اور حادثہ سے متعلق مقدمات کو دہلی منتقل کرنے کا حکم دیا ہے، نیز دہلی کی عدالت کو 45 دن کے اندر سماعت مکمل کرنی ہوگی۔ سپریم کورٹ نے سی آر پی ایف کو متاثرہ خاندان کو حفاظت دینے کی ہدایت دی ہے، ساتھ ہی سی بی آئے سے یہ کہہ دیا ہے کہ 7 دن کے اندر اندر جانچ مکمل کریں اور اگر یہ ممکن نہ ہو پائے تو زیادہ سے زیادہ 14 دن میں تفتیش مکمل کریں۔ اس فیصلہ پر سشمتا دیو نے چیف جسٹس آف انڈیا کا شکریہ ادا کیا ہے۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

مہیلا کانگریس کی سربراہ سشمتا دیو نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے الیکشن کے دوران یہ کہا گیا تھا کہ صوبہ اور مرکز میں ان کی حکومت بنائیں گے تو ہم بہتر حکمرانی لائیں گے لیکن اب جبکہ صوبہ میں یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکز میں نریندر مودی بیٹھے ہوئے ہیں، پھر بھی حکومت کی طرف سے متاثرہ کو انصاف دلانے کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں نوٹس نہیں لیا ہوتا تو متاثرہ خاندان کی حالت مزید بری ہو جاتی۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

سشمتا دیو نے کہا، ’’سب سے زیادہ شرمناک بات یہ ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سینگر دو سال سے اناؤ عصمت دری معاملہ میں ملزم ہے اور اس سے بھی شرمناک بات یہ ہے کہ ساکشی مہاراج لوک سبھا چناؤ کے بعد عصمت دری کے الزام میں جیل میں بند ملزم سے ملنے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں واقعات پر غور کریں تو چیزیں خودبخود سمجھ میں آ جاتی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ملک کے وزیر اعظم بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کہتے ہیں، میرا ان سے سوال ہے کہ کیا بیٹیوں کی جان کی کوئی قیمت نہیں۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

انہوں نے کہا ’’جب بی جے پی سے یہ سوال پوچھا گیا کہ وہ اپنے رکن اسمبلی سینگر کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کر رہی تو کہا گیا کہ اسے تو پہلے ہی معطل کر دیا گیا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج جب سپریم کورٹ میں حکومت کو پڑے تھپڑ کی گونج بی جے پی کے صدر دفتر تک پہنچی تو سینگر کو انہوں نے فوری طور پر معطل کیا۔‘‘

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ 25 لاکھ کا معاوضہ متاثرہ کے اہل خانہ کو دیں لیکن اس خاندان کا بھلا صرف پیسوں سے نہیں ہونے والا۔ یوگی حکومت کی پولس نے متاثرہ کے خاندان کے ایک 8 سال کے بچے تک کو نہیں چھوڑا اس پر بھی چوری کا الزام عائد کر دیا۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

انہوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ اب جبکہ سماعت دہلی میں ہوگی اور 45 دن میں ٹرائل مکمل ہو جائے گی تو متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا۔ سشمتا دیو نے کہا، ’’اس بات پر دکھ ہے کہ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا دعوی کرنے والا گینگ اس معاملہ پر خاموش ہے۔ وزیر اعظم مودی اور خواتین و اطفال بہبود کی وزیر جو امیٹھی سے رکن پارلیمان بھی ہیں اس معاملہ پر خاموش ہیں‘‘۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Aug 2019, 7:16 PM IST