قومی خبریں

’جب لداخ مرکز کے زیر انتظام خطہ بنا تھا تو وہاں کے لوگوں کو بڑی امیدیں تھیں، لیکن...‘

کانگریس نے لیہہ میں ہوئے تشدد پر فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’6 سال قبل جب لداخ کو مرکز کے زیر انتظام خطہ بنایا گیا تھا، تب وہاں کے لوگوں کو بڑی امیدیں تھیں۔ لیکن آج حالات بالکل مختلف ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش / آئی اے این ایس

 

مرکز کے زیر انتظام خطہ لیہہ میں گزشتہ دنوں پیش آئے تشدد کے لیے کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب لداخ کو مرکز کے زیر انتظام خطہ بنایا گیا تھا، تو لوگوں کو بہت امیدیں تھیں، لیکن اب امیدیں ٹوٹ چکی ہیں کیونکہ انھیں صرف مایوسی ہی ہاتھ لگی ہے۔ یہ تبصرہ جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ پوسٹ میں کیا ہے۔

Published: undefined

اس پوسٹ میں جئے رام رمیش لکھتے ہیں کہ ’’6 سال قبل جب لداخ کو مرکز کے زیر انتظام خطہ بنایا گیا تھا، تب وہاں کے لوگوں کو بڑی امیدیں تھیں۔ لیکن آج حالات بالکل مختلف ہیں۔ لوگ گہری مایوسی والی حالت میں ہیں، کیونکہ انھوں نے دیکھا ہے کہ ان کی زمین اور روزگار کے حقوق سنگین خطرے میں ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مقامی انتظامیہ اور الیکٹورل باڈیز پر پوری طرح لیفٹیننٹ گورنر اور نوکرشاہی کا کنٹرول ہے۔ آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت سیکورٹی اور منتخب لیجسلیچر سے متعلق ان کے جائز مطالبات پر صرف میٹنگیں ہوتی رہی ہیں، کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں ہوا۔‘‘

Published: undefined

کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ حقیقی لائن آف کنٹرول (ایل اے سی) پر چین کے ذریعہ جمود والی حالت کی یکطرفہ خلاف ورزی اور وزیر اعظم کے ذریعہ 19 جون 2020 کو چین کو دی گئی کلین چٹ نے شدید غیر یقینی والی حالت پیدا کر دی ہے۔ جئے رام رمیش کے مطابق ’’لداخ ہندوستان کے لیے ثقافتی، معاشی، ماحولیاتی اور اسٹریٹجک نظریہ سے انتہائی اہم ہے۔ لداخ کے لوگ ہمیشہ سے اپنی بنیاد میں فخریہ ہندوستانی رہے ہیں۔ ان کی تکلیف اور مشکلات حکومت ہند کے ضمیر کو جگانی چاہیے، نہ صرف مزید بات چیت کے لیے بلکہ ان کی جائز خواہشات کو جلد از جلد پورا کرنے کے لیے ٹھوس اور حقیقی کوششیں ہونی چاہئیں۔‘‘

Published: undefined