قومی خبریں

یوگی حکومت میں بلند شہر تشدد کے ملزمین کو پَہنائی گئی پھولوں کی مالا، کانگریس نے کی تنقید

بلند شہر تشدد کے ملزمین جب ضمانت پر جیل سے باہر آئے تو پھول مالا پہنا کر استقبال کیا گیا۔ ساتھ ہی ’جے شری رام‘ اور ’وندے ماترم‘ کے نعرے بھی لگے۔ کانگریس نے اس عمل کو گرتی اخلاقیات کی علامت بتایا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

یوگی راج میں موب لنچنگ کے ملزمین کا پھول مالا پہنا کر استقبال کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان سبھی ملزمین کا تعلق بلند شہر تشدد سے ہے۔ اس استقبال کو لے کر کانگریس نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’بلند شہر تشدد کے ملزمین کا پھول مالا پہنا کر استقبال کرنا اور اس میں بی جے پی حکومت کے نظریات کے لوگوں کا شامل ہونا، اس حکومت کی زوال پذیر اخلاقیات کی علامت ہے۔‘‘ ٹوئٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’جے شری رام کے نعرے لگا کر ایسا (غلط) عمل کرنا بھگوان رام کی بھی بے عزتی ہے۔‘‘

Published: 26 Aug 2019, 6:10 PM IST

دراصل گزشتہ سال دسمبر میں بلند شہر کے سیانا علاقہ میں گئوکشی کی افواہ کے بعد ہوئے تشدد میں شامل ملزمین کا ہفتہ کے روز ضمانت پر جیل سے باہر آنے کے بعد ہیرو کی طرح استقبال کیا گیا۔ ہائی کورٹ کے حکم پر ان سبھی کو ضمانت پر آزاد کیا گیا ہے۔ آزاد ہونے والوں میں شکھر اگروال، ہیمو، اوپیندر یادو، روہت راگھو، جیتو فوجی، راج کمار اور سورو کے نام شامل ہیں۔

Published: 26 Aug 2019, 6:10 PM IST

دوسری طرف ملزمین کے باہر آنے پر سبودھ سنگھ کی بیوی نے غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس فیصلے نے مجھے کافی تکلیف پہنچائی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ یہ فیصلہ کس بنیاد پر سنایا گیا ہے۔ میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ ان کی ضمانت رَد کی جائے۔‘‘

Published: 26 Aug 2019, 6:10 PM IST

واضح رہے کہ 3 دسمبر 2018 کو بلند شہر کے سیانا واقع چنگراوٹی گاؤں میں گئوکشی کی افواہ کے بعد تشدد پھیل گیا تھا۔ اس تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ تشدد کے دوران کئی جگہوں پر آتشزنی کا واقعہ بھی پیش آیاتھا۔ اس واقعہ کے تعلق سے پولس نے معاملہ درج کر 38 لوگوں کو جیل بھیجا تھا۔ 38 میں سے 6 ملزمین ساڑھے سات مہینے کے بعد جیل سے ضمانت پر آزاد ہو کر ہفتہ کے روز باہر نکلے ہیں۔

Published: 26 Aug 2019, 6:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 26 Aug 2019, 6:10 PM IST