مغربی بنگال میں سیاسی ماحول تیزی کے ساتھ بدلتا ہوا معلوم پڑ رہا ہے۔ کبھی بی جے پی برسراقتدار ترنمول کانگریس کو سخت مقابلہ دیتی ہوئی معلوم پڑتی ہے، تو کبھی ترنمول کانگریس بہ آسانی دوبارہ حکمراں ہوتی ہوئی نظر آتی ہے۔ اس درمیان زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج نظر آ رہے کسان لیڈران بی جے پی کے لیے دردِ سر بن گئے ہیں۔ ہفتہ کے روز راکیش ٹکیت نے نندی گرام میں مہاپنچایت کر جس طرح سے ممتا بنرجی کی حمایت کا اعلان کیا، اس سے یقیناً بی جے پی کے ہوش اڑ گئے ہوں گے۔
Published: undefined
نندی گرام میں کسان لیڈران نے مہاپنچایت کرتے ہوئے اسٹیج سے بی جے پی کو ہر حال میں شکست دینے کی اپیل لوگوں سے کی۔ بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ ’’ہم یہاں کسانوں سے اپیل کرنے آئے ہیں کہ وہ بی جے پی کو قطعی ووٹ نہیں دیں۔‘‘ انھوں نے واضح لفظوں میں یہاں تک کہہ دیا کہ ’’کسی کو بھی ووٹ دے دیں، لیکن بی جے پی کو ووٹ مت دیں۔ ہم تو بی جے پی کو ووٹ دے کر دیکھ چکے ہیں۔ ہم پچھتا رہے ہیں۔ بنگال کی عوام سمجھد ار ہے۔ عوام کو پتہ ہے کس کو ووٹ دینا ہے۔‘‘
Published: undefined
نندی گرام میں راکیش ٹکیت نے روڈ شو بھی کیا اور ممتا بنرجی کے انتخابی حلقہ نندی گرام میں انھوں نے بی جے پی کے خلاف سیدھا محاذ کھول دیا۔ انھوں نے نندی گرام کے کسانوں سے ممتا بنرجی کی حمایت کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ بی جے پی امیدوار (ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے اور ممتا بنرجی کے خلاف نندی گرام سے کھڑے ہوئے شوبھیندو ادھیکاری) کو شکست دیں۔ نندی گرام کے علاوہ ہفتہ کے روز کسان سنیوکت مورچہ سے جڑے کسان لیڈروں نے کولکاتا میں بھی ریلی کی۔ کولکاتا کے ایڈن گارڈن کے پاس روڈ پر منعقد کسان مہاپنچایت میں راکیش ٹکیت، سماجی کارکن میدھا پاٹکر، سیفولاجسٹ یوگیش یادو، سی پی آئی لیڈر اتل انجان سمیت کئی مشہور چہرے شامل ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined