قومی خبریں

’وِشو گرو نے ہمیں اور ملک کے لوگوں کو مایوس کیا‘، ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنی موزی نے وزیر اعظم مودی کو بنایا ہدف تنقید

کنی موزی نے کہا کہ ’’مئی 2024 میں جموں و کشمیر کے ریاسی میں دہشت گردوں نے 9 عقیدتمندوں کو قتل کر دیا تھا۔ نومبر 2024 اور اپریل 2025 میں سری نگر اور پہلگام میں مزید 2 حملے ہوئے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کنی موزی، ویڈیو گریب</p></div>

کنی موزی، ویڈیو گریب

 

لوک سبھا میں آپریشن سندور پر بحث کے دوران ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنی موزی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’وِشو گرو‘ نے اپنے ہی ملک کے لوگوں کو مایوس کیا ہے۔ اگر ہندوستان حقیقی معنوں میں وِشو گرو ہے تو دہشت گردانہ حملے کیوں ہوتے رہتے ہیں؟ ساتھ ہی ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ نے ’آپریشن سندور‘ کے بعد پاکستان کو بے نقاب کرنے کے لیے بیرون ممالک بھیجے گئے وفود میں شامل کرنے کے لیے حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار بی جے پی نے اپوزیشن پر بھروسہ کیا اور ہمیں ملک کی نمائندگی کرنے کے لیے لیڈران یا وفود کے حصہ کے طور پر بھیجا۔ میں حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں، ساتھ ہی میں یہ بھی کہنا چاہوں گی کہ اگر ان فود کی نمائندگی کرنے کا موقع نہیں ملا ہوتا تو ہم زیادہ خوش اور شکر گزار ہوتے۔

Published: undefined

کنی موزی نے کہا کہ ان وفود کو کیوں جانا پڑا؟ حملے کیوں ہوئے؟ بعض مواقع جشن منانے کے نہیں بلکہ ماتم کے لیے ہوتے ہیں۔ یہ مواقع اس لیے آئے کیونکہ امن قائم نہیں ہو سکا اور یہ گہرے درد کی پیداوار ہے۔ ہمیں جانا پڑا کیونکہ آپ نے ہندوستان کے لوگوں کو مایوس کیا ہے، وِشو گرو نے ہمیں مایوس کیا ہے۔ آج یہ الزامات در الزامات کا کھیل بن گیا ہے۔ آج بھی وزیر داخلہ نے اپنے خطاب میں صرف اپوزیشن کو مورد الزام ٹھہرانے پر ہی توجہ دی۔

Published: undefined

ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ مئی 2024 میں جموں و کشمیر کے ریاسی میں دہشت گردوں نے 9 عقیدتمندوں کو قتل کر دیا تھا۔ اکتوبر 2024 میں ایک اور حملہ ہوا، نومبر 2024 اور اپریل 2025 میں سری نگر اور پہلگام میں مزید 2 حملے ہوئے۔ پلوامہ میں دہشت گرد 240 کلوگرام آر ڈی ایکس لے کر آئے، ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہر بار جب کوئی حملہ ہوتا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ دوبارہ نہیں ہوگا، لیکن وِشو گرو نے کیا سیکھا؟ جب را اور آئی بی نے کہا کہ مشکوک سرگرمیاں ہو رہی ہیں، دہشت گرد ریکی کرنے اور یہ دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے، تب حکومت نے کارروائی کیوں نہیں کی؟ کسی بھی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، ہم نے اسے کیوں جانے دیا؟

Published: undefined

دوسری جانب سماجوادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے لوک سبھا میں اپنی بات رکھتے ہوئے پہلگام حملے کو سیکورٹی کی خامی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے کہنے پر ہی سیاح وہاں جا رہے تھے۔ حملے کے بعد حکومت نے اس سے کنارہ کشی اختیار کر لیا۔ ٹور آپریٹرس کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔ یہ ایک غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ ساتھ ہی انہوں کہا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کونسل کا چیئرمین بنایا دیا گیا۔ یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور سے ناکام رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اور امریکہ کا جو رشتہ ہے، اس میں ہندوستان کہاں کھڑا ہے؟ اگر سی ڈی ایس نے یہ بات کہی کہ ہمارے لڑاکو طیارے گرے ہیں تو یہ بتانے میں حکومت کو کیا پریشانی ہے۔ یہ لڑاکو طیارے کیوں گرے حکومت کو یہ بھی بتانا پڑے گا۔ حکومت کو اس بات کا علم ہی نہیں تھا کہ دوسرا ملک چین، پاکستان کی مکمل حمایت کر رہا تھا۔

Published: undefined

عوامی اتحاد پارٹی کے رکن پارلیمنٹ انجینئر محمد رشید نے بھی ’آپریشن سندور‘ پر لوک سبھا میں ہو رہی بحث میں حصہ لیا۔ انھوں نے کہا کہ تہاڑ جیل سے آیا ہوں۔ پہلگام میں جو بھی ہوا وہ انسانیت کا قتل ہے۔ ہم کشمیریوں سے زیادہ اس کا درد کون سمجھ سکتا ہے۔ ہم نے 1989 سے جتنی تباہی دیکھی ہے، لاشیں اٹھاتے اٹھاتے تھک گئے ہیں۔ آپ دہشت گردی کیسے ختم کروگے، کیسے لڑیں گے دہشت گردی سے، اس کے لیے کشمیریوں کے دل جیتنے ہوں گے۔ آپ کو صرف کشمیر کی زمین چاہیے، کشمیر کے لوگ چاہیے۔ ملک آپ کو ملا 1947 میں اور آپ ملک کو متحد نہیں رکھ سکے۔ ہمیں کیوں مار رہے ہو، میرے والد کی پیدائش آزادی کے 15 سال بعد ہوئی۔ کشمیر مسئلہ کا حل آپ کے پاس نہیں ہے، کشمیر کا ہر طبقہ آپ کے پاس ہے۔ میں ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر یہاں آیا ہوں، آپ میرے لیے نہیں بول پائے تو جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے کیا بولوگے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جناح سے بڑا کوئی علیحدگی پسند لیڈر نہیں ہوا، لیکن وہ بھی تین بار رکن اسمبلی رہے۔ آپ کو ’ہندو راشٹر‘ بنانے کی جلدی ہے، شوق سے بناؤ۔ لیکن ہمارے کشمیر کی ڈیموگرافی کو ہاتھ مت لگاؤ۔ حکومت نے 7 وفود بیرون ملک بھیجے، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس میں کشمیر کے کتنے اراکین پارلیمنٹ تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined