قومی خبریں

وکٹری پریڈ معاملہ: بھگدڑ کے لیے آر سی بی ذمہ دار، ہائی کورٹ میں جمع رپورٹ منظر عام پر

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’‘آر سی بی نے وکٹری پریڈ کے لیے لوگوں کو اپنی طرف سے اور پولیس سے اجازت لیے بغیر مدعو کیا تھا۔ بھگدڑ میں 11 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 50 سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

آئی پی ایل 2025 میں 18 سال بعد آر سی بی کی جیت کے بعد چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر وکٹری پریڈ کے دوران مچی بھگدڑ پر کرناٹک حکومت نے ہائی کورٹ میں جو رپورٹ پیش کی تھی، وہ اب منظر عام پر آ چکی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’‘رائل چیلنجرس بنگلورو (آر سی بی) نے چناسوامی اسٹیڈیم میں وکٹری پریڈ کے لیے لوگوں کو اپنی طرف سے اور پولیس سے اجازت لیے بغیر مدعو کیا تھا۔ بھگدڑ میں 11 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 50 سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔‘‘ کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے بعد یہ رپورٹ عام کی گئی ہے۔ حالانکہ ریاستی حکومت نے عدالت سے رپورٹ کو عوامی نہ کرنے اور خفیہ رکھنے کی درخواست کی تھی، لیکن عدالت نے کہا کہ اس رازداری کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔

Published: undefined

کرناٹک حکومت نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ آر سی بی مینجمنٹ نے 3 جون کو پولیس سے رابطہ کیا تھا، جس روز آر سی بی نے 18 سال بعد آئی پی ایل کا خطاب اپنے نام کیا تھا۔ پولیس کو ٹیم نے ممکنہ وکٹری پریڈ کے بارے میں بتایا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو وکٹری پریڈ کے بارے میں بتانا صرف پیغام کی حد تک ہی تھا نہ کہ قانون کے تحت پولیس سے اجازت طلب کرنے جیسا تھا۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایسی تقریب کے لیے کم از کم 7 روز قبل اجازت لینی ہوتی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق منتظمین کی جانب سے لائسنسنگ اتھارٹی کو وکٹری پریڈ کے لیے کوئی درخواست نہیں دی گئی تھی۔ کبّن پارک پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر نے کے ایس سی اے کے ذریعہ 3/6/2025 کو شام میں تقریباً 6.30 بجے وکٹری پریڈ کے لیے کی گئی درخواست کو اجازت نہیں دی۔ کیونکہ فائنل میچ کے دونوں ممکنہ نتائج یعنی آر سی بی کی جیت یا ہار کے بعد بڑی تعداد میں بھیڑ اکٹھی ہوتی، اس کے لیے کیے گئے انتظامات اور ممکنہ رکاوٹوں کے مد نظر معلومات کی کمی تھی، اس لیے اجازت نہیں دی گئی۔

Published: undefined

کرناٹک حکومت کی رپورٹ کے مطابق آر سی بی نے پولیس سے مشورہ لیے بغیر ہی اگلے روز 7.01 بجے اپنے آفیشیل سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کی۔ اس میں لوگوں کے لیے مفت داخلے کی خبر دی گئی اور عوام کو وکٹری پریڈ میں شامل ہونے کے لیے مدعو کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ وکٹری پریڈ ودھان سودھ سے شروع ہو کر چناسوامی اسٹیڈیم میں ختم ہوگی، اسی کے بعد آر سی بی نے مزید 2 پوسٹیں کیں۔ ایک پوسٹ صبح 8 بجے کیا گیا جس میں اسی معلومات کو دوہرایا گیا۔ اس کے بعد 4 جون کو صبح 8.55 بجے آر سی بی نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے اپنی ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی وراٹ کوہلی کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا۔ ویڈیو میں وراٹ کوہلی نے بتایا کہ ٹیم اس جیت کا جشن 4 جون کو بنگلورو میں شہر کے لوگوں اور آر سی بی کے مداحوں کے ساتھ منانا چاہتی ہے۔

Published: undefined

رپورٹ میں کہا گیا کہ 4 جون کو دوپہر تقریباً 3 بجے چناسوامی اسٹیڈیم کے پاس اچانک لوگوں کی بھیڑ اکٹھی ہو گئی۔ اس محدود جگہ میں تقریباً 3 لاکھ لوگ جمع ہو گئے، جبکہ اسٹیڈیم کی گنجائش صرف 35000 لوگوں کی ہی تھی۔ آر سی بی کے مفت داخلہ کی پوسٹ کی وجہ سے اسٹیڈیم کے انٹری دروازہ پار اس قدر بھیڑ اکٹھی ہو گئی۔ حالات تب بے قابو ہو گئے جب منتظمین/آر سی بی/ ڈی این اے/ کے ایس سی اے مناسب وقت پر دروازہ نہیں کھول پائے۔ منتظمین کی جانب سے انتظام کی کمی کی وجہ سے بھیڑ گیٹ نمبر 1، 2 اور 21 کو توڑ کر اسٹیڈیم میں داخل ہو گئی۔ گیٹ نمبر 2، 2اے، 6، 7، 15، 17، 18، 20 اور 21 پر ہلکی پھلکی بھگدڑ مچی۔ اس واقعہ میں گیٹ اور اس کے آس پاس موجود پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر حالات پر قابو پایا۔

Published: undefined

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے تھے اسی وجہ سے وکٹری پریڈ کو رد نہیں کیا گیا تھا۔ اگر وکٹری پریڈ کو اچانک رد کر دیا جاتا تو لوگوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑنے کا خدشہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وکٹری پریڈ کو رد نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تقریب کے وقت میں تخفیف کر دی گئی تھی۔ تقریب کو مکمل طور سے رد کرنے کے بجائے کم وقت اور بہتر نگرانی کے ساتھ جاری رکھنے کی اجازت دے کر ایک متوازن طریقہ سے کام کیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined