قومی خبریں

گاڑیوں کے لئے اسکریپ پالیسی جلد آئے گی، جنگی پیمانہ پر کام جاری

پرانی گاڑیوں کار، بس، ٹرک وغیرہ کے نپٹارہ کے لئے حکومت وہیکل اسکریپ پالیسی لانے کی تیاری کررہی ہے جس سے آٹو صنعت کو بحران سے نکالنے میں مدد ملے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: پرانی گاڑیوں کار، بس، ٹرک وغیرہ کے نپٹارہ کے لئے حکومت وہیکل اسکریپ پالیسی لانے کی تیاری کررہی ہے جس سے آٹو صنعت کو بحران سے نکالنے میں مدد ملے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وہیکل اسکریپ پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لئے جنگی پیمانہ پر کام چل رہا ہے، متعلقہ وزارتوں کے ساتھ تبادلہ خیال تقریباً مکمل ہوگیا ہے، حکومت اس پالیسی کا جلد ہی اعلان کرے گی۔ اس پالیسی میں صارفین اور مینوفیکچررز کے مفادات کا خیال رکھا گیا ہے، پرانی گاڑیوں کو ایک مقررہ وقت کے بعد آپریشن سے ہٹا دیا جائے گا، اس کے بدلہ میں صارفین کو کچھ فائدہ ملے گا، ودسری طرف بازار میں نئی گاڑیوں کی مانگ پیدا ہوگی جس سے آٹو انڈسٹری کو تقویت ملے گی۔

Published: 23 May 2020, 10:40 PM IST

مرکزی وزیر نتن گڈکری نے حال ہی میں وہیکل اسکریپ پالیسی کے اشارے دیتے ہوئے کہا تھا کہ پرانی گاڑیوں کے نپٹارہ کے لئے پلانٹ بندرگاہوں اور شاہراہوں کے نزدیک قائم کیے جائیں گے، اس سے گاڑیوں کی تیاری لاگت کم کرنے میں مدد ملے گی، اس کے علاوہ نپٹارہ سے پیدا ہوئے وسائل کو آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکے گا۔

Published: 23 May 2020, 10:40 PM IST

ذرائع نے امید ظاہر کی کہ آئندہ پانچ برسوں کے دوران دنیا میں آٹو انڈسٹر ی میں ہندوستان کی اہم جگہ ہوگی، انہوں نے کہا کہ اسکریپ پالیسی سے وہیکل انڈسٹری کو فائدہ ہوگا، گاڑیوں کی قیمتیں مسابقتی ہوں گی اور گھریلو بازار میں مانگ بڑھے گی۔

Published: 23 May 2020, 10:40 PM IST

فی الحال ملک میں پرانی گاڑیوں کو آپریشن سے ہٹانے کے لئے کوئی پالیسی نہیں ہے۔ التزامات کے مطابق پٹرول گاڑیوں کو پندرہ برس اور ڈیزل کی گاڑیوں کو دس برس چلانے کی اجازت دی جاتی ہے۔ قومی خطہ راجدھانی دہلی میں پٹرول کے لئے پندرہ برس اور ڈیزل کی گاڑیوں کے لئے دس برس کی مدت مقرر ہے۔ اس کے بعد ان گاڑیوں کو چلانے کی اجازت نہیں ہے، ملک کے دیگر حصوں میں مقررہ مددت ختم ہونے کے بعد ان گاڑیوں کا اجازت لیکر پھر سے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔

Published: 23 May 2020, 10:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 23 May 2020, 10:40 PM IST