ہندوستان میں بڑھ رہی بے روزگاری کو لے کر نہ صرف مرکز کی مودی حکومت بلکہ ریاستوں میں برسراقتدار بی جے پی حکومتوں کو بھی اپوزیشن کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے بھی اب بے روزگاری کے ایشو پر تریویندر حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
Published: 21 Aug 2020, 6:58 PM IST
خبر رساں ادارہ اے این آئی کے مطابق اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ کانگریس لیڈر ہریش راوت نے اتراکھنڈ میں بڑھ رہی بے روزگار پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے یکم ستمبر سے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ وہ یکم ستمبر کو بے روزگار نوجوانوں کی حالت زار سماج اور ریاستی ذمہ داران کے سامنے لانے کے لیے اپنی رہائش گاہ پر اُپواس (بھوک ہڑتال) رکھیں گے۔
Published: 21 Aug 2020, 6:58 PM IST
دراصل اتراکھنڈ میں فروری 2022 میں اسمبلی انتخاب ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اب ریاستی حکومت کے خلاف ہریش راوت نے مضبوط اپوزیشن لیڈر کی شکل میں سرگرم ہونے کا ذہن تیار کر لیا ہے۔ وہ ریاست میں بے روزگاری اور ہجرت جیسے ایشوز پر لگاتار آواز اٹھا رہے ہیں اور ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
Published: 21 Aug 2020, 6:58 PM IST
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے بھی ہندوستان میں بڑھ رہی بے روزگاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ 19 اگست کو راہل گاندھی نے ایک نیوز پورٹل کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بذریعہ ٹوئٹ مودی حکومت پر حملہ کیا تھا اور لکھا تھا کہ "گزشتہ 4 مہینوں میں تقریباً 2 کروڑ لوگوں نے ملازمتیں گنوائی ہیں۔ 2 کروڑ خاندانوں کا مستقبل تاریکی میں ہے۔ فیس بک پر جھوٹی خبریں اور نفرت پھیلانے سے بے روزگاری اور معیشت کے تباہ ہونے کا سچ ملک سے نہیں چھپ سکتا ہے۔"
Published: 21 Aug 2020, 6:58 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Aug 2020, 6:58 PM IST
تصویر: محمد تسلیم