قومی خبریں

اتر پردیش: بلدیاتی انتخاب سے متعلق آج بھی نہیں آیا ہائی کورٹ کا فیصلہ، کل بھی سماعت جاری رکھنے کا اعلان

ہائی کورٹ نے 12 دسمبر کو بلدیاتی انتخاب کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے پر عارضی روک لگائی تھی، یہ عرضی ویبھو پانڈے اور دیگر کے نام سے داخل ہوئی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس 

الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ ڈویژنل بنچ نے شہری بلدیاتی انتخاب سے متعلق اسٹے کو بدھ تک کے لیے بڑھا دیا ہے۔ اب آئندہ سماعت 21 دسمبر یعنی بدھ کے روز ہوگی اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ بلدیاتی انتخاب کو لے کر کوئی فیصلہ سامنے آ سکے گا۔

Published: undefined

اتر پردیش کے بلدیاتی انتخاب میں او بی سی ریزرویشن کے ایشو پر منگل کے روز الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں سماعت ہوئی تھی۔ کورٹ نے اس معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ اب اس پر کل یعنی بدھ کو بھی سماعت جاری رہے گی۔ پیر کے روز حکومت نے اپنے حلف نامہ میں بتایا تھا کہ مقامی بلدیاتی انتخاب معاملے میں 2017 میں ہوئے او بی سی کے سروے کو ریزرویشن کی بنیاد بنایا گیا۔

Published: undefined

ہائی کورٹ نے 12 دسمبر کو بلدیاتی انتخاب کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے پر عارضی روک لگائی تھی۔ یہ عرضی ویبھو پانڈے اور دیگر کے نام سے داخل ہوئی ہے۔ اس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخاب میں او بی سی ریزرویشن کے لیے ٹریپل ٹیسٹ کا فارمولہ اختیار کرنے کو کہا تھا لیکن یوپی حکومت نے بغیر ٹریپل ٹیسٹ کے ریپڈ ٹیسٹ کی بنیاد پر ریزرویشن طے کر دیا۔

Published: undefined

اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ یوپی حکومت کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ہے۔ اس کے جواب میں ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ریزرویشن کے لیے ریپڈ ٹیسٹ کرا لیا تھا اور اسی کی بنیاد پر ریزرویشن طے کیے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ عرضی دہندگان کی اپیل بے معنی ہے۔ اگر انھیں ریزرویشن پر کوئی اعتراض تھا تو وہ درخواست دے کر اپنی بات رکھ سکتے تھے۔

Published: undefined

بہرحال، اس معاملے میں اگر جلد فیصلہ نہیں آتا تو اس سال بلدیاتی انتخاب ہونے کا امکان بھی ختم ہو جائے گا۔ ایسا اس لیے کیونکہ 24 دسمبر سے 2 جنوری تک ہائی کورٹ میں موسم سرما کی تعطیل رہے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined