قومی خبریں

یو پی: بلاک پرمکھ الیکشن کی نامزدگی کے دوران تشدد، پرینکا نے مودی-یوگی پر کیا حملہ

تشدد کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ریاست میں امن وقانون کا نظام بدتر ہوگیا ہے اور جمہوریت کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، لیکن انتظامیہ آنکھ پر پٹی باندھے ہوئے ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
پرینکا گاندھی، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں بلاک پرمکھ الیکشن کی نامزدگی کے دوران پیش آئے تشدد کے واقعات کو لے کر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے تشدد کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’پی ایم صاحب اور سی ایم صاحب اس کے لیے بھی مبارکباد دیجیے کہ یو پی میں آپ کے کارکنان نے... کتنی جگہ بمبازی، گولی باری، پتھر بازی کی... کتنے لوگوں کا پرچہ لوٹا... کتنے صحافیوں کو پیٹا... کتنی جگہ خواتین سے بدتمیزی کی۔ نظامِ قانون کی آنکھ پر پٹی باندھ کر جمہوریت کا چیر ہرن (عزت سے کھلواڑ) چل رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

دراصل اتر پردیش میں بلاک پرمکھ الیکشن کے لیے آج نامزدگی کا پرچہ داخل کرنے کا عمل چل رہا تھا اور اسی دوران سیتا پور، بلند شہر و جھانسی میں پرتشدد واقعات سامنے آئے۔ ان علاقوں میں بی جے پی کارکنان کے ذریعہ مبینہ طور پر پتھراؤ، بمباری اور فائرنگ تک کیے جانے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ کچھ میڈیا چینل نے ایسے ویڈیوز بھی چلائے ہیں جن میں بمباری اور فائرنگ کرتے ہوئے لوگ نظر آ رہے ہیں۔ انہی واقعات کے پیش نظر کانگریس جنرل سکریٹری اور یو پی انچارج پرینکا گاندھی نے کہا کہ ریاست میں امن وقانون کا نظام بدتر ہوگیا ہے اور جمہوریت کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، لیکن انتظامیہ آنکھ پر پٹی باندھے ہوئے ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر جو ویڈیو شیئر کیا ہے وہ انتہائی خوفناک نظارہ پیش کر رہا ہے۔ ویڈیو میں پولیس کے سامنے ہی دو گروپوں کے مابین کسی تنازعہ پر سڑک پر گولیاں چل رہی ہیں اور گولیوں کی آواز گونج رہی ہے۔ ویڈیو میں ایک آدمی گولی لگنے کی وجہ سے زمین پر گرا ہوا بھی دکھائی دے رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined