قومی خبریں

یو پی: مرکزی وزیر کے ڈرائیور کی ڈیوٹی کے دوران موت، پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ پر اٹھی انگلی

مہلوک کے اہل خانہ نے ڈیپارٹمنٹ پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے اور افسران کے خلاف پولیس میں شکایت دی ہے، پولیس نے اس سلسلے میں آگے کی کارروائی بھی شروع کر دی ہے اور حقیقت حال کا پتہ چلایا جا رہا ہے۔

نارائن رانے، تصویر آئی اے این ایس
نارائن رانے، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں مرکزی وزیر نارائن رانے کے لیے ڈرائیور کی ڈیوٹی انجام دے رہے اشوک کمار ورما کی موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہو گئی، جس کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ دراصل پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈرائیور اشوک کمار کی طبیعت خراب ہونے کی بات کہی جا رہی ہے اور الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ چھٹی پر تھے، لیکن جب مرکزی وزیر نارائن رانے لکھنؤ پہنچے تو جبراً اشوک کی ڈیوٹی ڈیپارٹمنٹ نے لگا دی، اور پھر ڈیوٹی کے دوران ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔

Published: undefined

اشوک کمار ورما کے اہل خانہ نے ڈیپارٹمنٹ پر لاپروائی کا الزام عائد کیا ہے اور ڈیپارٹمنٹ کے افسران کے خلاف پولیس میں شکایت بھی دی ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں آگے کی کارروائی بھی شروع کر دی ہے اور حقیقت حال کا پتہ چلایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ اشوک ریاستی پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ میں ڈرائیور کے عہدہ پر تعینات تھے۔ جب مرکزی وزیر نارائن رانے لکھنؤ آئے تو اشوک کی ڈیوٹی بھی لگا دی گئی۔ ڈیوٹی کے دوران جب اشوک کو دل کا دورہ پڑا تو اسے ایک افسر کی گاڑی سے اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ بچ نہیں سکا۔

Published: undefined

اشوک کمار کی بیوی رجنی کا کہنا ہے کہ ان کی طبیعت خراب تھی جس کی وجہ سے وہ میڈیکل لیو (چھٹی) پر تھے۔ لیکن جب نارائن رانے آئے تو میڈیکل لیو کے باوجود اشوک کو زبردستی بلایا گیا۔ گھر والوں نے پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ کے موٹر انچارج امریش شریواستو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اشوک کی بیماری کے بارے میں جانتے بھی تھے، اس کے باوجود انھوں نے فون کر کے زبردستی بلایا اور نہ پہنچنے پر سسپنڈ کرنے کی دھمکی دی۔ مجبوری میں اشوک کو ڈیوٹی کے لیے جانا پڑا اور یہ حادثہ سرزد ہو گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined