قومی خبریں

یوپی حکومت جلد شروع کرے ذات پر مبنی مردم شماری: مایاوتی

مایاوتی نے کہا کہ یوپی حکومت کو اب عوامی جذبات اور توقعات کے مطابق اپنے ارادوں اور پالیسیوں میں بہتری لانی چاہئے اور ذات پر مبنی مردم شماری فوری شروع کرنی چاہئے

بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس 

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی نے منگل کو بہار حکومت کی طرف سے کرائی گئی ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے پر اپنا پہلا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی حکومت کو اب عوامی جذبات اور توقعات کے مطابق اپنے ارادوں اور پالیسیوں میں بہتری لانی چاہئے اور ذات پر مبنی مردم شماری فوری شروع کرنی چاہئے۔

Published: undefined

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا بہار حکومت کی طرف سے کرائی گئی ذات پر مبنی مردم شماری کے اعداد و شمار کو منظر عام پر لانے کی خبریں آج کل شہ سرخیوں میں ہیں اور اس پر شدید بحثیں جاری ہیں۔ کچھ پارٹیاں اس سے بے چین ضرور ہیں لیکن بی ایس پی کے لیے یہ او بی سی کے آئینی حقوق کے لیے طویل جدوجہد کا پہلا قدم ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید لکھا کہ بی ایس پی کو خوشی ہے کہ ملک کی سیاست نظر انداز کیے گئے 'بہوجن سماج' کے حق میں ایک نیا موڑ لے رہی ہے، جس کا نتیجہ ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن کو غیر فعال اور غیر موثر بنانے اور او بی سی اور منڈل کی مخالف ذات پرست جماعتیں بھی اپنے مستقبل کے بارے میں فکر مند نظر آتی ہیں۔

Published: undefined

مایاوتی نے کہا کہ یوپی حکومت کو اب عوامی جذبات اور توقعات کے مطابق اپنے ارادوں اور پالیسیوں میں بہتری لانی چاہیے اور ذات پات کی مردم شماری/سروے کو فوری طور پر شروع کرنا چاہیے، لیکن صحیح حل اسی وقت نکلے گا جب مرکزی حکومت قومی سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی اور ان کو ان کے جائز حقوق دلائے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بہار حکومت نے پیر کو ذات پات کی مردم شماری کا ڈیٹا جاری کیا تھا۔ گاندھی جینتی کے دن بہار حکومت کے چیف سکریٹری اور دیگر عہدیداروں نے یہ رپورٹ جاری کی۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری وویک سنگھ نے کہا کہ ذات کے سروے کے مطابق بہار کی کل آبادی 13 کروڑ کے قریب ہے۔ جس میں انتہائی پسماندہ طبقہ 27.12 فیصد، انتہائی پسماندہ طبقہ 36.01 فیصد، شیڈول کاسٹ 19.65 فیصد، شیڈول ٹرائب 1.68 فیصد اور غیر محفوظ یعنی اعلیٰ ذات 15.52 فیصد ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined