قومی خبریں

لاء اینڈ آرڈر: یوپی حکومت پر کانگریس کے حملے میں مزید شدت

یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کو فوری اثر سے برخاست کیا جائے کیونکہ اب اس حکومت میں پولیس اہلکار بھی محفوظ نہیں ہیں۔

سوشل میڈیا،این ایچ
سوشل میڈیا،این ایچ 

اترپردیش میں جرائم کے بڑھتے واقعات اور ریاست میں نظم ونسق کے معاملے میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئےیوپی کانگریس نے بدھ کو ریاست سے بی جے پی حکومت کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

یہاں جاری ایک بیان میں اترپردیش کانگریس کمیٹی (یو پی سی سی) کے صدر اجے کمار للو نے الزام لگایا کہ ریاست میں جرائم پیشہ افراد کو حکومت کا کھلا تحفظ حاصل ہے۔ کانپور میں جو کچھ بھی ہوا وہ ریاستی حکومت کے کردار،فطرت اور ریاست کے سمت کواجاگر کرتا ہے۔انہوں مزید کہا کہ جو پانچویں منزل پر بیٹھے ہیں آج وہ سوالات کے گھیرے میں ہیں۔

Published: undefined

ریاستی صدر نے کہا کہ پورا صوبہ جنگل راج میں تبدیل ہوچکا ہے۔گذشتہ تین سالوں کا ڈاٹا اس بات کا عکاس ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ ریاست کے نظم ونسق کا کنٹرول کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔جوکہ یومیہ بد سے بد تر ہوتا جارہا ہے۔مجرمین میں قانون کا کوئی خوف نہیں ہے۔اقتدار سے حاصل تحفظ سے ان کے حوصلے بلند ہیں۔

Published: undefined

مسٹر للو نے کہا کہ آل انڈیا کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی یو پی میں خستہ حال نظم ونسق اور جنگل راج پر لگاتار سوالات پوچھ رہی ہیں۔آج انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ"پورے ملک میں غیر قانونی ہتھیار کے معاملوں میں 56فیصدی معاملے یوپی میں درج ہیں۔2016تا2018 کے درمیان یوپی میں سائبر جرائم م یں 138فیصدی اضافہ ہوا ہے۔یوپی حکومت ان اعدادکا نوٹس لےکر کاروائی کرنے کے بجائے انکی بازیگری کررہی ہے۔جرائم کم کیسےہوں گے۔

Published: undefined

مسٹر للو نے مطالبہ کیا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کو فوری اثر سے برخاست کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں پولیس اہلکار بھی محفوظ نہیں ہیں۔8-8پولیس جوان شہید ہوجاتے ہیں لیکن حکومت کوئی بھی کاروائی کرنے سے قاصر ہے۔انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار افراد مجرمین کی کس طرح سے پرورش کررہے ہیں یہ اجاگر ہوچکا ہے۔یہ بات بھی جاگ ظاہر ہے کہ پانچویں منزل پر بیٹھے بڑے نوکرشاہ کس طرح اس نیٹ ورک کا حصہ ہیں لیکن کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined