قومی خبریں

اناؤ عصمت دری: جب تک یوگی یہاں نہیں آتے انتم سنسکار نہیں ہوگا، متاثرہ کے اہل خانہ

متأثرہ کی بڑی بہن نے کہا ’’وزیر اعلی گاؤں آ کر ہماری بات سنیں اور سبھی ملزمین کو پھانسی کی سزا ملے۔ ہمارے مطالبات پورا ہونے کے بعد ہی انتم سنسکار کیا جائے گا‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اناؤ: اناؤ عصمت دری متأثرہ کی آخری رسوم کی ادائیگی سے قبل وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے گاؤں آکر ان کی فریاد سننے کی شرط پر بضد اہل خانہ نے آخری رسوم کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔

Published: undefined

متأثرہ کی بڑی بہن کے مطابق ’’میری بہن انصاف کے لئے لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئی۔ اس کا یہ حشر کرنے والوں کا انجام برا ہوگا۔ وزیر اعلی گاؤں آ کر ہماری بات سنیں ہمارے کنبے کے اراکین کو سرکاری نوکری دی جائے اور سبھی ملزمین کو پھانسی کی سزا ملے۔ ہمارے مطالبات پورا ہونے کے بعد ہی آخری رسوم کی ادائیگی کی جائے گی۔‘‘

Published: undefined

متأثرہ کے چچا نے کہا کہ پولس سے انصاف مانگنے بہار تھانے گئے تھے تو متأثرہ کے والد اور انہیں پولس نے مارپیٹ کر بھگا دیا۔ یہاں تک کی متأثرہ اور اس کی بہن کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مقامی پولس ملزم گرام پردھان کے اشارے پر کام کر رہی تھی۔

Published: undefined

متأثرہ کی لاش کو سنیچر کی دیر رات دہلی سے یہاں لایا گیا تھا۔ ضلع انتظامیہ نے اہل خانہ کی رضا مندی سے آخری رسوم کی ادائیگی کی تیاری بھی شروع کردی تھی۔ رات میں تحصیل اور بہار تھانے میں ٹھہرے ضلع کے اعلی افسران صبح کے پانچ بجنے تک گاؤں پہنچ گئے تھے۔ انتظامیہ کے افسران نے بتایا تھا کہ اہل خانہ کسی رشتہ دار کا انتظار کر رہے ہیں۔ انکے آنے کے بعد اہل خانہ کی رضامندی کے ساتھ متأثرہ کے جسد خاکی کو دفنا دیا جائے گا۔ جس مقام پر لاش کی دفنایا جانا ہے وہاں پہلے سے ہی متأثرہ کے اہل خانہ میں سے کئی افراد کی سمادھی بنی ہوئی ہے۔

Published: undefined

آخری یاترا میں شریک ہونے کے لئے ایس پی لیڈروں میں ایم ایل سی سنیل سجان اور ضلع صدر کے ساتھ پارٹی کارکن گاؤں میں موجود ہیں۔ صبح سے ہی مقامی افراد کی بھیڑ متأثرہ کے دروازے پر پہنچنے لگی۔ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے گاؤں میں صبح ہی سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے اور سیکورٹی اہلکار کی چپے چپے پر نظر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined