فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
کولکتہ کے نیو ٹاؤن علاقے میں اس وقت ہنگامہ مچ گیا جب ایک شخص کو سڑک پر خون آلود چاقو کے ساتھ دیکھا گیا۔ اسے غصہ میں دیکھ کر کسی کو اس کے قریب جانے کی ہمت نہ ہوئی۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ شخص سرکاری ملازم تھا اور اس نے چاقو سے حملہ کر کے اپنے کئی ساتھیوں کو زخمی کر دیا۔
Published: undefined
یہ سنسنی خیز واقعہ جمعرات کی دوپہر تقریباً 12 بجے پیش آیا۔ اس وقت کولکتہ کے نیو ٹاؤن میں کریگاری بھون کے سامنے ایک شخص کو ہاتھ میں چاقو لیے گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ اسے دیکھتے ہی ڈیوٹی پر موجود ٹریفک پولیس اہلکار نے اسے روکنے کی کوشش بھی کی۔ اچانک، مصروف سڑک کے بیچوں بیچ، وہ غصے سے بھرا ادھیڑ عمر آدمی ہاتھ میں خون آلود چاقو لہرا رہا تھا۔
Published: undefined
صورتحال کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے ٹریفک پولیس اہلکار نے بار بار اس شخص سے چاقو پھینکنے کی درخواست کی ،اور آخر کار غصے میں آدمی نے چاقو گرا دیا۔ اس کے بعد بدھ نگر پولس نے فوری طور پر اس شخص کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے بعد میں اسے گرفتار کر لیا۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت امت کمار سرکار کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ مغربی بنگال حکومت کے ایک محکمے میں کام کرتا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس نے اپنے دفتر میں چھٹی کی درخواست دی تھی۔ لیکن اسے چھٹی نہیں ملی۔ جبکہ اسے چھٹی کی اشد ضرورت تھی۔
Published: undefined
چھٹی مسترد ہونے پر سرکاری ملازم نے اپنے دفتر میں اپنے ساتھیوں سے اس بات پر بحث شروع کر دی۔ جس کے بعد اس نے غصے میں آکر اپنے ساتھیوں پر چاقو سے حملہ کردیا۔ اس حملے کا نتیجہ یہ ہوا کہ اس دوران کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔
Published: undefined
ارتکاب جرم کے بعد ملزم امت کمار سرکار خون آلود چاقو اور بیگ لے کر وہاں سے نکل کر سڑک پر پہنچ گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سے قبل چاقو کے حملے میں ایک سکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق پولیس پہلے ہی گرفتار امت سے بات کرکے پورے معاملے کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پولیس جاننا چاہتی ہے کہ وہ اتنا ناراض کیوں تھا؟ اس کے پاس چاقو کہاں سے آیا؟ ہر چیز کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ اس بات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ آیا امت کسی وجہ سے ذہنی طور پر پریشان تو نہیں تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined