
فائل تصویر آئی اے این ایس
عمر خالد کی ضمانت کا معاملہ ہمیشہ سرخیوں میں رہاہے اور اب جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ایک بار پھر عمر خالد کی ضمانت سے انکار کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ عمر خالد نے کچھ غلط نہیں کہا، انہوں نے شرافت کی کوئی حد نہیں توڑی، لیکن انہیں پانچ سال سے ضمانت نہیں دی گئی۔ بڑی مشکل سے انہیں اپنی بہن کی شادی میں شرکت کی اجازت ملی ہے۔
Published: undefined
اس موقع پرمحبوبہ مفتی نے کہا کہ’ ہم نوجوانوں کے ساتھ بات چیت تک نہیں کرتے کہ وہ کیا سوچتے ہیں، کیا کرتے ہیں، ان کے ذہنوں میں کیا مسائل ہیں، وہ کس سے بات کریں؟ مجھے نہیں معلوم کہ آپ جموں میں کتنا بات کر تے ہیں لیکن کشمیر میں نہیں کرتے ۔‘
Published: undefined
جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ڈی پی سربراہ نے کہا، "عمر خالد نے کچھ غلط نہیں کہا، اس نے شرافت کی کوئی حد نہیں پار کی، پھر بھی اسے پانچ سال سے ضمانت نہیں دی گئی، انہیں بمشکل اپنی بہن کی شادی میں شرکت کی اجازت ملی۔ تو کہیں نہ کہیں یہ نظام ہمارے ملک میں تیار ہوا ہے۔"
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، "یہ صرف مسلمانوں کے خلاف عدم برداشت نہیں ہے، بلکہ عام عدم برداشت ہے۔ آج چیلنجز ہیں، اس لیے میں کہتی ہوں چیلنجز ہی موقع ہے، چیلنجز اور مواقع الگ الگ نہیں ہیں۔ جہاں سوال اور جواب ہوں گے، وہاں جوابات ہوں گے۔" غور طلب ہے کہ 11 دسمبر کو دہلی کی ایک عدالت نے جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کو اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت دی ہے۔ پی ڈی پی سربراہ نے بھی اس پر اپناردعمل ظاہر کیا۔
Published: undefined