شیئر بازار (فائل)
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اضافی ٹیرف کا اثر ہندوستانی شیئر بازار پر صاف طور پر دکھائی دینے لگا ہے۔ ٹرمپ نے آج ہی ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ ایسے میں اب ہندوستان پر کل مجموعی ٹیرف 50 فیصد نافذ ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے سینسیکس-نفٹی کی شروعات تیز گراوٹ کے ساتھ ہوئی اور بی ایس ای سینسیکس جہاں 629 پوائنٹس سے زیادہ پھسل گیا تو وہیں این ایس ای نفٹی 200 پوائنٹس سے زیادہ تک ٹوٹ گیا۔
Published: undefined
شیئر مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کی شروعات گراوٹ کے ساتھ ہوئی اور بامبے اسٹاک ایکسچینج کا 30 شیئروں والا سینسیکس انڈیکس اپنے گزشتہ بند 81,635.91 کے مقابلے میں بُری طرح پھسلتے ہوئے 81,377.39 پر کھلا۔ اس کے بعد اس میں تیزی سے گراوٹ بڑھتی گئی اور محض نصف گھنٹے کے کاروبار کے بعد ہی سینسیکس 630 پوائنٹس سے زیادہ ٹوٹ کر 81,000 کے نیچے آ گیا اور 80,947 پر کاروبار کرتا دکھائی دیا۔
سینسیکس جیسا اثر نفٹی انڈیکس پر بھی دیکھنے کو ملا اور این ایس ای کا یہ انڈیکس اپنے گزشتہ بند 24,967.75 کے مقابلے ٹوٹ کر 24,763 کی سطح پر کاروبار کرتا ہوا نظر آیا۔
Published: undefined
’آج تک‘ کی خبر کے مطابق شیئر بازار میں اچانک آئی اس تیز گراوٹ کے درمیان کئی بڑی کمپنیوں کے شیئر بُری طرح ٹوٹ کر کاروبار کرتے ہوئے نظر آئے۔ ان میں لارج کیپ زمرے میں شامل سن فارما شیئر 2.56 فیصد، اڈانی پورٹس شیئر 1.80 فیصد، ٹاٹا اسٹیل شیئر 1.60 فیصد اور ٹاٹا موٹرس شیئر 1.10 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہا تھا۔
Published: undefined
مڈ کیپ زمرے میں شامل پی ای ایل شیئر 2.82 فیصد، ایم کیور شیئر 2.65 فیصد، بھارت فورج شیئر 2.54 فیصد، مزگاؤں ڈاک شیئر 2.48 فیصد پھسل کر کاروبار کر رہا تھا۔ وہیں اسمال کیپ میں سب سے زیادہ کی ٹیکس شیئر 4.99 فیصد پھسلا جبکہ پراویج شیئر 4.80 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ کاروبار کر رہا تھا۔
Published: undefined
کمزور عالمی اشارے کے بیچ شیئر بازار کی خراب شروعات کے دوران ابتدائی ٹریڈ میں تقریباً 1036 کمپنیوں کے شیئروں نے تیزی کے ساتھ کاروبار کی اوپننگ کی تھی۔ تو وہیں 1207 کمپنیوں کے شیئر ایسے تھے جو اپنے پچھلے بند کے مقابلے میں گراوٹ کے ساتھ لال نشان پر کھلے تھے۔ اس کے علاوہ 151 کمپنیوں کے اسٹاکس کی فلیٹ اوپننگ ہوئی۔ یعنی ان میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined