قومی خبریں

مودی حکومت کے ذریعہ تین طلاق بل لوک سبھا میں پیش

کانگریس کے ششی تھرور نے یہ کہتے ہوئے بل کی مخالفت کی تھی کہ خواتین کا استحصال روکنے جیسے بڑے مسئلوں کے بجائے یہ بل ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کے لئے قانون بنانے کے مقصد سے لایا گیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی طلاق ثلاثہ بل کے خلاف دہلی میں مخالفت کرتیں خواتین

نئی دہلی: تین طلاق کو غیر قانونی اور غیر ضمانتی جرم بنانے سے متعلق ’مسلم خواتین (شادی کے حقوق کی حفاظت)بل2018‘ آج لوک سبھا میں پیش ہوگیا۔ مختلف مسئلوں پر ایوان میں جاری ہنگامے کے درمیان قانون اور انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے وقفہ صفر سے پہلے بل پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔کانگریس کے ششی تھرور نے یہ کہتے ہوئے بل کی مخالفت کی کہ خواتین کا استحصال روکنے جیسے بڑے مسئلوں کے بجائے یہ بل ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کے لئے قانون بنانے کے مقصد سے لایا گیا ہے۔یہ سائرہ بانو معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے اور کیونکہ یہ مخصوص طبقے کے لئے لایا گیا ہے اس لئے یہ آئینی نقطہ نظر سے بھی غلط ہے۔

اس کے جواب میں روی شنکر پرساد نے یہ دلیل دی کہ یہ بل مسلم خواتین کے حقوق کی حفاظت کےلئے لایا گیا ہے۔سپریم کورٹ کے ذریعہ تین طلاق کی روایت کو غیر آئینی ٹھہرائے جانے کے بعد بھی بلا خوف اس پر عمل کیا جارہا تھا۔اس لئے حکومت مسلم خواتین کے حق میں یہ بل لائی ہے۔ اس کے بعد شور شرابے کے درمیان ہی ایوان نے صوتی ووٹوں سے بل پیش کرنے کی منظوری دے دی۔

Published: undefined

اس بل میں تین طلاق دینے پر تین سال کی سزا کا التزام ہے۔اس کےلئے حکومت پہلے ہی آرڈیننس لاچکی ہے۔ تین طلاق کو غیر ضمانتی جرم کے زمرے میں رکھا گیا ہے ،حالانکہ بیوی کی رضامندی پر ضلع مجسٹریٹ ملزم شوہر کو ضمانت دے سکتا ہے۔اس کے علاوہ یہ بھی التزام ہے کہ شکایت کاحق متاثرہ بیوی،اس سے خون کا رشتہ رکھنے والوں اور شادی کے بعد بنے اس رشتہ داروں کو بھی ہی ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined