
ویڈیو گریب
قومی راجدھانی دہلی، این سی آر سمیت شمالی ہند میں سردی اور کہرے کا ستم بڑھتا جا رہا ہے۔ سرد لہر کی وجہ سے مختلف ریاستوں کے کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے، جبکہ سردی کے ساتھ ساتھ ہوا بھی انتہائی آلودہ نظر آ رہی ہے۔ یوپی کی راجدھانی لکھنؤ، وارانسی اور پریاگ راج سمیت بڑے شہروں کی ہوا زہریلی ہو گئی ہے جس سے لوگوں کو سانس لینے میں پریشانی ہو رہی ہے۔
Published: undefined
لکھنؤ میں آج (جمعرات) صبح کی شروعات دھند اور سرد لہر کے ساتھ ہوئی۔ سردی کے ساتھ ساتھ یہاں کی ہوا بھی آلودہ ہے۔ یہاں کا اے کیو آئی مسلسل 200-300 کے درمیان برقرار ہے جو اورینج زمرے میں آتا ہے اور یہ ہوا خراب مانی جاتی ہے جو لوگوں کی صحت کے لیے اچھی نہیں ہے۔
Published: undefined
لکھنؤ کے لال باغ علاقے میں فضائی آلودگی کی سطح آج صبح 7 بجے 281 ریکارڈ کی گئی، جو کہ خراب زمرے میں آتی ہے اور ریڈ زون کے کافی قریب پہنچ گئی ہے۔ وہیں تالکٹورہ انڈسٹریل سینٹر میں بھی ہوا کے معیار کا اشاریہ 249 رہا اور کیندریہ ودیالیہ کے آس پاس اے کیو آئی 213 ہے۔
Published: undefined
اسی طرح وارانسی اور پریاگ راج میں بھی گزشتہ کئی روز سے ہوا کا معیار خراب زمرے میں ہے۔ نومبر کے آغاز سے ہی آلودگی کی سطح بڑھی ہوئی ہے۔ ان اضلاع میں فضائی آلودگی کی سطح 150 سے 250 کے درمیان رہی جو کہ درمیانے سے خراب زمرے میں آتی ہے۔ اس صورتحال سے شہری علاقے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ پریاگ راج کے جھونسی میں آج اے کیو آئی 165 ریکارڈ کیا گیا جبکہ وارانسی میں اے کیو آئی تقریباً 150 رہا۔
Published: undefined
قومی راجدھانی دہلی سے متصل غازی آباد، نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا، میرٹھ اور ہاپوڑ میں بھی ہوا کا معیار بدستور انتہائی خراب زمرے میں ہے۔ نوئیڈا کے سیکٹر 125 میں آج صبح اے کیو آئی 366 اور سیکٹر 116 میں 406 ریکارڈ کیا گیا جو سنگین زمرے میں آتا ہے۔ اس دوران غازی آباد کے لونی میں اے کیو آئی 434، اندرا پورم 389 اور گریٹر نوئیڈا میں 388 ریکارڈ کیا گیا۔
Published: undefined
اس کے علاوہ اتر پردیش کے باغپت میں اے کیو آئی 313، ہاپوڑ میں 377، میرٹھ کے پلوپورم میں 326، مظفر نگر میں 357 ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق فی الحال فضائی آلودگی سے لوگوں کو کوئی راحت ملنے والی نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں کہرا اور سردی میں اضافے کی وارننگ دی ہے جس سے اس پریشانی میں مزید اصافہ ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined